اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے بجٹ پر ردعمل آگیا۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے شروعات ہی جھوٹ اور بدنیتی سے کی ہے معاشی ترقی کی شرح 5 فیصد نہیں رہے گی ان کے اعدادوشمار میں تضاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی 25 سے 30 فیصد جانے کا امکان ہے جیسے جیسے بجلی گیس کی قیمتیں بڑھیں گی مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔
شوکت ترین نے کہا کہ اقتصادی سروے کل جاری کیا گیا جس میں معاشی گروتھ 6 فیصد بتائی گئی ہے، 90 کی دہائی سے اب تک صرف ہمارے دور میں معاشی ترقی چھ فیصد ہوئی، زراعت میں ہماری 4.4 فیصد کی ترقی 30 سال میں سب سے زیادہ ہے ۔
سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ مینوفیکچرنگ میں ہماری ترقی 10.4 فیصد ہے 30 سال میں ہم سب سے آگے ہیں، بجلی کی قیمتوں، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا ذکربجٹ میں نہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ معلوم نہیں آئی ایم ایف نےاس بجٹ کی کیسےمنظوری دی ہے انہوں نے بہت سی ایسی چیزیں کیں جس سےہمیں روکا گیا تھا، 25 سے 20 فیصد مہنگائی پر جاکر شرح سود بڑھائی جائے گی اور شرح سود بھی 28،30 فیصد پر جائے گی کاروبارکیسے چلے گا۔