اسلام آباد : مشیرخزانہ شوکت ترین نے آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے تک منی بجٹ لانے کا اعلان کردیا اور کہا منی بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگارہے۔
تفصیلات کے مطابق مشیرخزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو میں آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے تک منی بجٹ لانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا منی بجٹ میں ٹیکس نہیں لگا رہے، کچھ سیکٹرزکو دیا گیا استثنیٰ واپس لے رہے ہیں۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سو ارب روپے کے ٹیکسز پر لوگوں نے کسی نہ کسی طریقے سے استثنیٰ لیا ہوا ہے، اسے ختم کر رہے ہیں۔
یاد رہے گذشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخزانہ نے کہا تھا جب میں آیاتھاتو وزیراعظم نےکہاتھاکہ ریونیوبڑھناچاہیے، ایف بی آر سے متعلق لوگ بہت باتیں کرتے ہیں، لوگ ایف بی آرسےمتعلق ایک بات ہراساں کرنےکی بھی کرتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرنےسے ٹیکس کلیکشن میں شفافیت آئے گی اور مسائل حل کرسکتےہیں، ایف بی آرکومبارکباددیتاہوں کیونکہ یہ اتناآسان نہیں۔
شوکت ترین نے مزید کہا تقریباً 2ملین لوگ ہیں جو ٹیکس دیتےہیں جبکہ 15ملین لوگوں کا ڈیٹا اکٹھا کرلیاہے، 15ملین لوگوں کوٹیکنالوجی سےبتائیں گے کہ آپ کا کتنا ٹیکس بنتاہے، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہوسکتا ہے کوئی ایکشن ہو۔
مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ریٹیل سیکشن میں 18 ٹریلین کی سالانہ سیل ہے تاہم چھوٹے تاجروں کو تنگ نہیں کیا جائے گا ، فکس ٹیکس رکھا جائے گا ، سسٹم سے شفافیت آئے گی اور ٹیکس چوری کا سدباب ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ کسٹم اورٹریڈکےدرمیان ٹیکنالوجی لارہےہیں، سسٹم کو دیمک نہ لگنے دیں اسے شفافیت کیساتھ چلنے دیں، وزیراعظم کی ہدایت پر ٹیکس کلیکشن کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں۔