اسلام آباد : وزیر مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ نے انٹرنیٹ کی سست روی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا انٹرنیٹ کا مسئلہ وقتی تھا جو حل کرلیا گیا، انٹرنیٹ بند ہے ایک ماہ میں ڈیڑھ ارب کی ایکسپورٹ کیسے ہوئیں؟
تفصیلات کے مطابق امین الحق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس ہوا، جس میں وزیرمملکت آئی ٹی شزا فاطمہ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا ملک میں دہشت گردی ہوتی ہے، ایک ماہ میں 100 سے زیادہ جوان شہید ہوتے ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مانتی ہوں عوام پر بلاوجہ سرولینس نہیں ہونی چاہیے لیکن جہاں ضرورت ہوتی ہے ہمیں وہاں سرویلنس کرنی پڑتی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان نے پچھلے ایک ماہ میں ڈیڑھ ارب ایکسپورٹ کیا ہے، اگر انٹرنیٹ بند ہے تو یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے، چیئرمین پاشا کو بلائیں انھوں نے کل کہا کسی انڈسٹری کوکوئی مسئلہ نہیں۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ کے ایشوز وقتی تھے، جوحل کر لئے گئے ہیں، اب نہیں ہیں، اسٹار لنک سےبات کر رہےکہ پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ لایا جائے۔