اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت سے سولر پینل پر ٹیکس ختم کرنے اور اس تجویز کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
قومی اسمبلی میں بجٹ بحث کیلیے منعقدہ اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنے بجٹ میں غریب لوگوں کیلیے سولر پینل کی رقم رکھی ہے لیکن وفاقی حکومت نے اس پر ٹیکس لگا دیا جس کا اثر سندھ حکومت پر بھی پڑے گا۔
شازیہ مری نے مطالبہ کیا کہ سولر پینل پر ٹیکس ختم کیا جائے اور اس تجویز کو واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ای کامرس کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل پر ٹیکس لگانا ظلم ہے، پیپلز پارٹی
انہوں نے کہا کہ وفاق نے سندھ کو کالونی سمجھ رکھا ہے، پی ڈبلیو ڈی کے منصوبے پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا حکومت کو دے دیے گئے لیکن سندھ حکومت کو ٹرانسفر کیوں نہیں کیے گئے؟ کیا وفاقی حکومت اب صوبائی حکومت کے اختیارات استعمال کرے گی؟ کراچی کسی کے باپ کا نہیں سندھ کا ہے اور سندھ کا رہے گا۔
خطاب کے دوران متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے اراکین قومی اسمبلی نے احتجاج تو شازیہ مری نے ان کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ نے سندھ کو اپنی کالونی سمجھا ہے؟ آپ کا جب دل کرتا ہے سندھ کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں، سندھ کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے۔
ایم کیو ایم اراکین نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کیا، حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے، ایم کیو ایم اراکین نے ایوان میں نعرے بازی کی تو ڈپٹی اسپیکر ان کو اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔
اراکین نے کہا کہ شازیہ مری سندھ کے ساتھ کراچی کی بھی بات کریں، پیپلز پارٹی کراچی پر بات کرنے سے کیوں کتراتی ہے؟
اس پر شازیہ مری نے کہا کہ کراچی، میرپور خاص اور حیدرآباد کو الگ کیوں کیا جا رہا ہے؟ یہ بہت غلط ہے آپ یہ نہیں کر سکتے، حکومت نے اعلان کیا عید پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی، عید کے 3 دن سندھ میں لوڈشیڈنگ کی گئی۔