کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس کے مجرموں کی سزا کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے منظورکرلی جبکہ اے ٹی سی کے فیصلے کی کاپی اور کیس ریکارڈ طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں ملزمان عبدالرحمان عرف بھولا، زبیر چریا سمیت 5 سزا یافتہ ملزمان کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
سندھ ہائی کورٹ نے 5 ملزمان کی اپیلیں سماعت کےلیےمنظور کرلیں اور پراسیکیوٹرجنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے اے ٹی سی کے فیصلے کی کاپی اورکیس کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
مجرمان کا اپیل میں موقف تھا کہ آگ لگی تو فیکٹری کے دروازے بندے تھے، دروازے مالکان کے حکم پرلاک کیے گئے، مزدوروں کے اخراج کیلئے کوئی ہنگامی راستہ موجود نہیں تھا، ہنگامی اخراج نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین جاں بحق ہوئے۔
اپیل میں موقف اختیارکیا کہ فیکٹری مالکان اور متعلقہ محکموں کی غفلت سے معصوم لوگ جاں بحق ہوئے، پولیس نے ابتدائی رپورٹ میں فیکٹری مالکان کو ہی نامزد کیا تھا، فیکٹری مالکان نے کبھی کسی کو نامزد نہیں کیا اور ٹرائل کورٹ میں واقعہ سے متعلق کوئی سی سی ٹی وی بھی پیش نہیں کی گئی۔
ملزمان نے کہا کہ اپیل ہم پر بھتہ مانگنے کا الزام عائد کیاگیاکوئی گواہ پیش نہیں کیا گیا، عدالت سے استدعا کی گئی کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔
یاد رہے 22 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو 264مرتبہ سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ دیگر مجرموں علی محمد،فضل محمد، شارخ اور ارشد محمد کو سہولت کاری کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاون میں 11 ستمبر 2012 کو خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا، جس میں 260 کے قریب ملازمین جل کر خاکستر ہوگئے تھے۔