کراچی : سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے سامنے بوڑھے باپ نے دہائیاں دیتے ہوئے کہا کہ میری بیٹیاں مر گئیں یا زندہ ہیں کوئی تو بتا دے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کی آئینی بینچ نے بیٹیوں کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت بوڑھے باپ نے عدالت میں دہائی دیتے ہوئے کہا میری چار بیٹیوں کو اغوا کیا گیا میری بیٹیاں مر گئیں یا زندہ ہیں کوئی تو بتا دے.
،درخواست گزار علی گل نے عدالت کو بتایا کہ میری چار بیٹیوں کو اغوا کیا گیا، پہلے 2017 میں اغوا ہوئیں تھی اور 2019 میں بازیاب ہوئیں تھیں۔
،،والد کا کہنا تھا کہ واقعے کا مقدمہ بھی درج کرایا تھا لیکن ایک بار پھر 2019 میں میری بیٹیوں کو اغوا کیا گیا، تب سے لیکر اب تک میری بیٹیوں کا کچھ پتا نہیں چل رہا۔
بچیوں کے باپ نے بتایا کہ ایک بیٹی کا تو والد کا نام بھی تبدیل کر دیا گیا ، اس بیٹی کو پنجاب کی ایک عدالت میں پیش کر کے نکاح کا بتایا گیا نہ میری اس بیٹی کا بیان دیکھایا جا رہا ہے نہ ہی اس کی شکل۔
والد کے مطابق اگر اس نے شادی بھی کرلی تو میں خوش ہوں لیکن بیٹی دیکھا تو دیں اور مقدمے میں نامزد ملزمان تاحال پولیس گرفتار نہیں کر رہی ۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے درخواست کی سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی