کراچی : سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ فریقین محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت پرعمل درآمد کے لئے رضامند ہیں اور قصر فاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے قصرفاطمہ سےمتعلق سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ، تحریری فیصلہ 21صفحات پر مشتمل ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ فریقین محترمہ فاطمہ جناح کی وصیت پرعمل درآمد کے لئے رضامند ہیں اور قصر فاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانے پر فریقین نے رضا مندی ظاہر کردی ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ قصرفاطمہ کوچلانےکےلئےایک آزادکمیٹی تشکیل دی جائے، کمیٹی ڈاکٹر ادیب رضوی، ڈاکٹر عبد الباری، درخواست گزار نازش عامر پر مشتمل ہوگی جبکہ ماہرتعمیرات یاسمین لاری بھی باڈی بھی شامل ہوں گی۔
عدالتی فیصلے میں استدعا کی گئی ہے کہ کمیٹی میں ریٹائرڈجج سرمدجلال عثمان اور ریٹائڑد جج فہیم صدیقی کوان کی رضا مندی کے بعد شامل کیا جائے، درخواست گزاروں نے استدعا کی کمیٹی کی سربراہی سپریم کورٹ ریٹائرڈ جج کو دی جائے۔
عدالت نے آفیشل اسائنی کو قصر فاطمہ میں موجود تمام اشیا کی فہرست بنانے اور بلڈنگ کی تصاویرکےساتھ رپورٹ پیش کرنےکاحکم دے دیا۔
عدالت نے کہا سندھ حکومت نےعدالتی ناظرکےذریعے6کروڑ روپےکی سرمایہ کاری کی تھی ، سرمایہ کاری جو اب بڑھ کر 73 کروڑ روپےہوچکی ہے۔
درخواستگزار کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی رقم نئے ٹرسٹ کے حوالے کی جائے جبکہ وکیل سندھ حکومت نے کہا
سندھ حکومت گرلزمیڈیکل کالج بنانےکےمقصدمیں حصہ لیناچاہتے ہی، ہمیں میڈیکل گرلزکالج بنانےپرکوئی اعتراض نہیں ہے، رقم حوالگی سے متعلق سندھ حکومت سے ہدایت لینے کے لئے مہلت دی جائے۔
بعد ازاں عدالت میں مزید سماعت یکم نومبر تک ملتوی کردی ، عدالت نےقصرفاطمہ میں گرلزمیڈیکل کالج بنانےکاحکم دیاتھا۔