کراچی : نمرہ کاظمی کے مبینہ اغواء کے بعد پنجاب منتقلی کے معاملے پر پولیس کا کہنا ہے کہ محکمہ داخلہ پنجاب سے اجازت ملتے ہی ‘نمرہ کاظمی’ کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی سے کم سن لڑکی نمرہ کاظمی کے مبینہ اغواء کے بعد پنجاب منتقلی کے معاملے پر عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے کہا کہ تفتیشی افسر کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پولیس ٹیم نمرہ کاظمی کی بازیابی کے لیے ڈیرہ غازی خان تونسہ گئی ہوئی ہے لیکن چھاپہ مارنے کی اجازت نا ملنے کہ وجہ سے تاحال کاروائی نہیں کی جاسکی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ محکمہ داخلہ پنجاب سے اجازت ملتے ہی نمرہ کاظمی کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا جائے گا۔
پولیس نے عدالت میں بتایا کہ آئندہ سماعت پر نمرہ کاظمی کو بازیاب کراکر پیش کردیا جائے گا ، نمرہ کاظمی کو پیش کرنے کے لیے 24 مئی تک مہلت دی جائے۔
جس پر عدالت نے نمرہ کاظمی کو 25 کو سندھ ہائیکورٹ میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے نمرہ کاظمی کی مبینہ طور ڈیرہ غازی خان کے رہائشی لڑکے سے پسند کی شادی متعلق ویڈیو بیان منظر عام پر آیا تھا۔