کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے اے آر وائی نیوز کی نشریات بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طورپر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیئرمین پیمرا سلیم بیگ اورکیبل آپریٹرز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
وکیل اے آر وائی بیرسٹرعابد زبیری نے بتایا کہ عدالت متعدد احکامات جاری کرچکی لیکن فریقین ان پر عملدرآمد نہیں کررہے۔
چیئرمین پیمرا سلیم بیگ اور کیبل آپریٹرز کیخلاف توہین عدالت کی درخواست! اے آر وائی نیوز کو فوری اس کے متعین نمبر پر بحال کیا جائے، سندھ ہائیکورٹ کا ایک بار پھر حکم
Watch LIVE streaming of ARY News: https://t.co/rbBxHcQlQ8#ARYnews #PakistanKiAwazARY #RestoreARYNews pic.twitter.com/n4efleqiNv
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) August 17, 2022
بیرسٹرعابد زبیری نے کہا کہ پیمراآرڈیننس کےآرٹیکل 20کےتحت کیبل آپریٹرز کوہینڈل کرتی ہے، کسی بھی کیبل آپریٹر کی قواعد کی خلاف ورزی پر پیمرا ان کے خلاف کارروائی کی مجازہے۔
وکیل نے مزید کہا اے آر وائی نیوز کی جبری بندش پرپیمرااپناآئینی و قانونی کردار ادا نہیں کررہی، پیمرا کے کردار ادا نہ کرنے سے اے آر وائی نیوز کو ناقابل تلافی نقصان کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کی تاریخ دی جاتی ہےتوآئندہ سماعت پرفریقین کولازمی جواب داخل کرنے کا پابندکیاجائے، فیکس کے ذریعے پیمرا نوٹس وصول نہیں کررہا، نوٹسز ای میل کیے جائیں۔
عدالت نے ہائی کورٹ آفس کو نوٹسز کی تعمیل کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کو فوری اس کے متعین نمبر پر بحال کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اے آروائی نیوز بحال نہ ہونے کی صورت میں چیئرمین پیمرا کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے فریقین کو 24 اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے، 200سے زائد کیبل آپریٹرز بھی فریق ہیں۔