کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن امتحانات 2003 کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی انکوائری کمیشن بنانے کا حکم دے دیا اور کمیشن 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرکے چیف سیکریٹری کو رپورٹ پیش کرے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سندھ پبلک سروس کمیشن امتحانات 2003 میں دھاندلی اور اقربا پروری کے الزام پر سماعت ہوئی ، جس میں عدالت نے 2003 کے امتحانات کی تحقیقات کیلئے اعلی سطحی انکوائری کمیشن بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ سیکریٹری قانون اور سیکریٹری سروسز کو بھی تین رکنی کمیشن کا حصہ بنایا جائے اور کمیشن 6 ماہ میں انکوائری مکمل کرکے چیف سیکریٹری کو رپورٹ پیش کرے۔
عدالت نے ہدایت دی کہ کمیشن تمام فریقین کا موقف سن کر دھاندلی کے ذمہ داران کا تعین کرے اور امتحانات میں حصہ لینے والے جو امیدوار ملازمت حاصل کرچکے ہیں، انہیں بھی سنا جائے کسی بھی فریق کے خلاف شو کاز نوٹس کے بغیر کارروائی نہ کی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ چیف سیکرٹری 15 روز میں تین رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیں، انکوائری کمیشن کامیاب، ناکام سب امیدواروں کا شفاف جائزہ لے اور تحقیقات کرکے ایک ماہ میں رپورٹ چیف سیکرٹری کو ارسال کرے۔
عدالت نے کہا اداروں کی کارکردگی بغیر میرٹ پر بھرتیوں کے ممکن نہیں، امیدہےسندھ پبلک سروس کمیشن غیرجانبداری اور میرٹ کابرتاؤکرے گا۔