اسلام آباد : موجودہ حکومت کے ایک سال کے دوران مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوا، اس حوالے سے ادارہ بیورو شماریات نے اعدادو شمار جاری کردیے۔
ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2022 تا مارچ 2023 کے دوران مہنگائی کی شرح میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایک سال میں مرغی کا گوشت (چکن) اوسطاً111 روپے 7 پیسے فی کلو مہنگا، 20 کلو آٹے کا تھیلا اوسطاً 1ہزار 544 روپے 72 پیسے مہنگا ہوکر1172 روپے 73پیسے سے 2ہزار 717 روپے 45 پیسے تک پہنچ گیا۔
ایک سال میں مجموعی طور پر چینی اوسطاً 36 روپے 45 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، آلو 24 روپے 42 پیسے فی کلو ، پیاز 34 روپے 72 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے، کیلے اوسطاً 110 روپے 24 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے، پی ڈی ایم حکومت کےایک سال میں انڈے 128 روپے 71 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے۔
ادارہ شماریات کے مطابق دودھ اوسطاً 46 روپے 45 پیسے فی لیٹر، دہی 57 روپے 6 پیسے فی کلو مہنگی، مٹن 256روپے95پیسے، بیف 108 روپے 23 پیسے فی کلو مہنگا اور اڑھائی کلو گھی کا کاٹن اوسطاً 342روپے 57 پیسے مہنگا ہوا۔
اس کےعلاوہ دال ماش اوسطاً 152روپے 71 پیسے فی کلو، دال چنا 83 روپے فی کلو مہنگی، دال مونگ 113روپے 93 پیسےدال مسور 60 روپے 84 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، جبکہ لہسن اوسطاً 57روپے 56 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔
ایک سال میں 190 گرام چائے کا پیکٹ 252 روپے 66 پیسے مہنگا، نمک کا 800 گرام پیکٹ 17 روپے 50 پیسے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر اوسطاً 691 روپے 8 پیسے مہنگا اور ایک سال میں ٹماٹر اوسطاً 77روپے 62 پیسے سستے ہوئے۔