اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان آج ہونے والی اہم ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے ملاقات میں 27ویں آئینی ترمیم کیلیے پارلیمنٹ کو متحرک کرنے اور سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کو پہلے سے آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں آئینی ترمیم کیلیے دوبارہ دوتہائی اکثریت حاصل کرنے پر مشاورت کی گئی، دونوں جماعتوں کے آئینی و قانونی ماہرین 27ویں ترمیم کیلیے کل سے اسلام آباد میں بیٹھیں گے۔
مزید بتایا گیا کہ بلاول بھٹو اس حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے بھی رابطہ کریں گے جو اس وقت لندن میں موجود ہیں، مختصر وقفے کے بعد کل سے دوبارہ اسلام آباد میں سیاسی جوڑ توڑ شروع ہوگا۔
’27ویں آئینی ترمیم کب آئے گی یہ پتا نہیں لیکن آنی ضرور ہے‘
قبل ازیں، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم اب کب آئے گی یہ پتا نہیں لیکن آنی ضرور ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ماضی میں بہت سی غلطیاں ہوئی ہیں، 19ویں آئینی ترمیم غلط ہوئی تھی ہم نے مانا ہے، پاکستان کے ہر شہری کو آئین نے تحفظ دیا ہے انصاف ملنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک ہوگا تو ملک ٹھیک ہو جائے گا۔