لاہور: سیشن عدالت میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل نے 10 ارب ہرجانے کے کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان پر جرح کی۔
بانی پی ٹی آئی کے خلاف شہباز شریف کے ہرجانے کے کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کی جس میں وزیر اعظم بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہوئے جہاں عمران خان کے وکیل نحمد حسین چوٹیا نے ان کے بیان پر جرح کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے عمران خان کے خلاف ہرجانہ دعویٰ پر خود دستخط کیے جس کی تصدیق کیلیے اوتھ کمشنر خود میرے پاس آیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے آج تک میرے آمنے سامنے یہ الزام نہیں لگایا بلکہ عمران خان نے یہ الزامات دو ٹی وی چینلز کے پروگرام میں لگائے، مجھے علم نہیں کہ دونوں چینلز کے یہ پروگرام کس شہر سے نشر ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف نے برطانوی اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کر دیا
وکیل نے استفسار کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ عمران خان نے آج تک آپ کے خلاف ازخود بیان نشر یا شائع نہیں کیا؟ اس پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے ٹی وی چینلز پر تمام الزامات خود ہی لگائے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ میں 2017 میں جب الزام لگا تو مسلم لیگ (ن) کا صدر تھا یا نہیں مگر یہ درست ہے کہ 2017 میں میرا پارٹی سے تعلق تھا جو آج بھی ہے، جب 2017 میں الزام لگا تو عمران خان اپنی جماعت کے چیئرمین تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جب سے عمران خان نے سیاست شروع کی تب سے مسلم لیگ (ن) کے حریف رہے ہیں، وہ آج تک کبھی پارٹی کے اتحادی نہیں رہے۔
وزیر اعظم پر وکلا کی جرح جاری تھی کہ عدالت نے سماعت 25 اپریل 2025 تک ملتوی کر دی۔ عدالت میں جرح کے دوران ایک موقع پر بجلی اچانک منقطع ہونے کی وجہ سے جرح کا سلسلہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔
واضح رہے کہ عمران خان نے پانامہ کیس واپس لینے کیلیے 10 ارب کی پیشکش کا الزام لگایا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بیان پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہرجانہ کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔