لاہور: سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان اور صدر مسلم گ (ن) شہباز شریف نے مشاورت اور اشتراک عمل سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کر لیا۔
فضل الرحمان نے شہباز شریف کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن پہنچ کر ان سے تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ اسرائیل فلسطین تنازع اور اس کے بعد کی عالمی صورتحال بھی زیرِ بحث آئی۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے عام انتخابات سے متعلق مطالبے کی تفصیلات سے بھی سابق وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔
ملاقات میں فضل الرحمان نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دونوں نے اتفاق کیا کہ بحرانوں کو مل کر ہی نمٹا جا سکتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 16 ماہ میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں آپ نے بھرپور تعاون کیا، تمام جماعتوں نے 16 ماہ میں سیاست کا نہیں صرف ریاست بچانے کا سوچا، پاکستان کو اتحاد، مشاورت اور اشتراک عمل ہی بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد سیاسی و جمہوری نظام مضبوط ہوگا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ نواز شریف کی وطن واپسی پاکستان کیلیے اچھی خبر ہے، سچ بے نقاب ہو چکا ہے کہ نواز شریف سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو ناحق ستایا گیا یہ تاریخ کا سیاہ باب رہے گا، انہوں نے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کا مینڈیٹ تسلیم کیا لیکن اس کے باوجود ان کو ہی سیاسی نظام سے باہر کر دیا گیا، سیاسی رہنماؤں کو ناحق چور ڈاکو کہنا سیاسی انجینئرنگ کا کھیل تھا۔