کراچی : ڈپٹی اسپیکر سندھ شہلا رضا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں ممتاز گلوکار فخر عالم کو پہچان نہ سکیں۔
تفصیلات کے مطابق امجد صابری کے قتل کے بعد کئی فنکاروں نے سیکیورٹی کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا، باالخصوص فخر عالم نے حومر سندھ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے فنکاروں کے سیکیورٹی کے لیے پروٹوکول کا مطالبہ کیا تھا۔
آج سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا شرکت کے لیے آئیں تو صحافیوں نے اُن سے فخر عالم کی جانب سے سیکیورٹی کے مطالبے سے متعلق حکومتی موقف جاننا چاہا تو شہلا رضا نے کہا کہ سیاست دانوں نے اس ملک کے لیے جانیں دی ہیں،سیاست دان دہشت گردوں کا اولین ہدف ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی فن کار ہٹ لسٹ پر ہے تومجھے اُس کا نام بتائیں، میں نے تو فنکاروں کو مولویں کے نزدیک دیکھا ہے۔
جب صحافیوں نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کوبتایا کہ 60 سے زائد فنکاروں نے ڈیفینس تھانے میں سیکیورٹی کے لیے درخواست جمع کرائی ہے۔
اس پر شہلا رضا نے کہا کہ انہیں کون لیڈ کر رہا ہے جس پر صحافیوں نے انہٰن بتایا کہ معروف گلوکار فخر عالم ان فنکاروں کو لیڈ کر رہے ہیں ۔
فخر عالم کا نام سنتے ہی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کون فخر عالم ؟ پھر شاید انہٰن یاد آ گیا اور خود کلامی کہ وہ جنرل رانی کا نواسہ فخر عالم …
یاد رہے فخر عالم محض معروف گلوکار نہٰن بلکہ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی حکومت کے ادارے سندھ سنسر بورڈ کے سربراہ بھی ہیں جنہیں سندھ حکومت نے خود یہ عہدہ دیا تھا اور شہلا رضا اپنے ہی سنسر بورڈ کے سربراہ سے ناواقف نکلیں ۔
اس سے قبل فخر عالم کا کہنا تھا کہ جس طرح سیاست دانوں کو سیکیورٹی کا خدشہ رہتا ہے اس کے مقابلے میں ہم فنکاروں کو زیادہ سیکیورٹی رسک ہیں اس لیے فنکاروں کو مکمل تحٍظ فراہم کیا جائے
فخر عالم کے مطالبے کی کئی فنکاروں نے حمایت کی جس کے بعد معروف پاپ سنگر فخرعالم کی سربراہی میں درجن بھر فنکاروں نے ڈیفینس تھانے میں سیکیورٹی کے حصول کے لیے درخواست جمع کرادی تھی۔
یاد رہے درخواست جمع کروانے والوں میں فیصل قریشی،جویریہ ،دانش نواز، ماریہ واسطی، فخر عالم اور پرڈیکشن ہاؤس سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔