اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ بڑے بڑے اسکولوں کے کیفیز میں آئس ہیروئن بک رہی ہے، مستقبل تباہ کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ بڑے بڑے اسکولوں کے کیفوں میں آئس ہیروئن بک رہی ہے، منشیات کو کینڈی کے ریپر میں دیا جاتا ہے۔
[bs-quote quote=”اسلام آباد کے اسکولوں میں 75 فی صد لڑکیاں کرسٹل آئس استعمال کرتی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہریار آفریدی” author_job=”وزیرِ مملکت”][/bs-quote]
وزیرِ مملکت نے کہا کہ خودکش بمبار سو دو سو افراد کو ٹارگٹ کرتا ہے، جب کہ منشیات کا دھندہ کرنے والے، ڈرگ مافیا پوری قوم کو ٹارگٹ کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کے ٹاپ اسکولوں میں ایک سروے کیا گیا، معلوم ہوا کہ 75 فی صد لڑکیاں کرسٹل آئس استعمال کرتی ہیں، اور 45 فی صد لڑکے کرسٹل استعمال کرتے ہیں۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ یہ اعداد و شمار انتہائی تشوش ناک ہیں، معاشرہ تباہ ہو رہا ہے، والدین کو اس کا احساس کرنا ہوگا کہ ان کے بچے کیا کر رہے ہیں کہاں جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایت پر ڈرگ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا، چار پانچ افراد ہیں جو ہر چیزمیں ملے ہوئے ہیں، جو اسلام آباد کو اپنی جاگیر سمجھے ہوئے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
شہریار آفریدی نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، ریاست کے چاروں ستونوں کو کم زور نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کامثبت چہرہ دنیا کو دکھائیں گے، بائبرڈ وار میں پاکستان کا دفاع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا وفاق اورصوبائی حکومتوں کومنشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کاحکم
وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے مخالفین کو للکارتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جو کچھ کرنا ہےکر لیں، میں آپ کو مثال بنادوں گا۔
[bs-quote quote=”مقبوضہ کشمیر میں لاشیں گرنے پر دنیا کیوں خاموش ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”شہریار آفریدی”][/bs-quote]
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ ہو تو دنیا کے ہر چینل پر دکھایا جانے لگتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں لاشیں گرنے پر دنیا کیوں خاموش ہے، دنیا میں اس ظلم کو کیوں نہیں دکھایا جا رہا، اقوام متحدہ اور شراکت دار ذمے داری نہیں اٹھائیں گے تو کون اٹھائے گا۔
خیال رہے کہ تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے، عدالت وفاق اور صوبائی حکومتوں کو منشیات فروشی پر ماہانہ رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے چکی ہے، چیف جسٹس کا استفسار تھا کہ سوشل میڈیا پر بچیاں نشہ آور پاؤڈر سونگھتی نظر آتی ہیں، تعلیمی اداروں میں آسانی سے منشیات مل جاتی ہیں، بتایا جائے اس کو روکنا کس کاکام ہے۔