اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

کسی کو قومیت کے نام پر دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: شہریار آفریدی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے صرف پختونوں کے لیے شرط رکھی کہ شناختی کارڈ کے لیے 1979 سے پہلے والی شناخت بتانا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ چمن میں 300 روپے کے عوض شناختی کارڈ جاری کیا گیا، یہ بھی پچھلی حکومتوں کا مسئلہ تھا۔ سابقہ حکومتوں میں پختونوں سے جو رویہ روا رکھا ہم نے اسے ختم کیا۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، ہمارے اس ایوان کے رکن محسن داوڑ تک کو مذاکرات کے لیے بھجوایا گیا، وہاں جو کچھ پاکستانی پرچم کے ساتھ کیا گیا وہ بھی لمبی تفصیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اپوزیشن اور حکومت طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروائیں، ساری صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

اس سے قبل شہریار آفریدی کا کہنا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان نے کسی بھی وقت افغان مہاجرین کو بے آسرا نہیں چھوڑا۔ افغان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑی پاکستان میں پلے بڑھے، ہم نے افغان مہاجرین کو اپنے شہروں میں رکھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا کوئی جواب نہیں۔ افغان کابینہ میں 22 کے قریب وزرا پاکستان کے کیمپوں میں پلے۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ صرف 32 فیصد افغان شہری کیمپوں میں رہتے ہیں، حکومت نے 16 لاکھ افغان مہاجرین کو بینکنگ نظام کا حصہ بنایا۔ وزارت سیفران اپنا کام بہتر طریقے سے کر رہی ہے، 5 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا کوئی ڈیٹا نہیں۔ کچھ عناصر لسانی بنیاد پر منفی سوچ پھیلا رہے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں