ڈھاکہ: ملک سے فرار ہونے والے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو بھارت سے تحویل میں لینے کےلیے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔
شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف طلبہ عوامی تحریک کے دوران بڑے پیمانہ پر ہلاکتوں کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا، اس سلسلے میں بنگلہ دیش نے معزول سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کو اپنی تحویل میں لینے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی جرائم ٹریبونل میں ملک کے نئے تقرر کردہ چیف پراسیکیوٹر نے پیر کو اس بات کا انکشاف کیا ہے، محمد تاج الاسلام کے حوالہ سے اخبار’ڈیلی اسٹار‘ نے بتایا کہ جولائی اور اگست میں طلبہ تحریک کے دوران شیخ حسینہ کو بڑے پیمانے پر قتل عام کے الزامات کا سامنا ہے۔
چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حوالگی معاہدہ کے تحت شیخ حسینہ کو واپس لانے کیلئے بنگلہ دیش ضروری اقدامات کرے گا۔
انھوں نے ڈھاکہ میں صحافت کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم بین الاقوامی جرائم ٹریبونل میں درخواست داخل کریں گے تاکہ تمام مفرور ملزمین بشمول شیخ حسینہ کو قتل عام اور انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمات کے سلسلے میں گرفتاری وارنٹ جاری کیے جائیں۔
خیال رہے کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف غیرمعمولی مظاہرے 5 اگست 2024 کو عروج پر پہنچ گئے تھے، سابق وزیراعظم عہدہ سے استعفیٰ دے کر بھارت فرار ہوگئی تھیں۔