بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد بھارت میں زیادہ دنوں تک قیام نہیں کرسکیں گی۔
بنگلہ دیش میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بھارت روانہ ہوگئیں۔
رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور بھارت جانے کے بعد مظاہرین ان کی سرکاری رہائش گاہ میں گھس گئے جہاں مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی اور سامان بھی اٹھا کر لے گئے۔
اب بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حسینہ واجد بھارت میں زیادہ دیر تک قیام نہیں کرسکیں گی، انہیں مختصر قیام کے بعد لندن روانہ کیا جائے گا۔
سابق وزیراعظم حسینہ واجد بھارت میں ہندان ایئربیس پر لینڈ کرسکتی ہیں۔ علاوہ ازیں بھارت نے بنگلہ دیش جانے والی تمام ٹرینیں بھی روک دی ہیں۔
یہ پڑھیں: شیخ حسینہ واجد کو بھارت نواز پالیسی لے ڈوبی
دوسری جانب بنگلا دیشی آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا اور اب ملک میں عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
آرمی چیف نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں امن واپس لائیں گے، شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب عبوری حکومت کےقیام کےلیے بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کرفیو یا ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں، صدر سے جلد ملاقات کرکے عبوری حکومت کے قیام پر بات کرونگا اور امید ہے آج رات تک مسائل کا حل تلاش کرلیں گے