بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم حسینہ واجد ملک سے فرار ہوکر بھارت میں ہندان ایئربیس پہنچ گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی کے قریب ایئربیس پہنچنے پر شیخ حسینہ واجد کی بھارتی قومی سلامتی مشیر اجیت دوول سے ملاقات ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کو مختصر قیام کے بعد بھارت سے لندن روانہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد جنم لینے والی سول نافرمانی کی تحریک کے نتیجے میں ملک کی سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والی حسینہ واجد مستعفی ہوکر بھارت فرار ہوئی تھیں۔
حسینہ واجد اپنی بہن کے ہمراہ خصوصی طیارے میں بھارت روانہ ہوئیں، انہیں مستعفی ہونے سے قبل تقریر بھی ریکارڈ کرانے نہیں دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں پرتشدد مظاہروں کے دوران 300 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
بنگلا دیشی آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے کہا تھا کہ شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا اور اب ملک میں عبوری حکومت بنائی جائے گی۔
آرمی چیف نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ملک میں امن واپس لائیں گے، شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب عبوری حکومت کےقیام کےلیے بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کرفیو یا ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں، صدر سے جلد ملاقات کرکے عبوری حکومت کے قیام پر بات کرونگا اور امید ہے آج رات تک مسائل کا حل تلاش کرلیں گے