دو روز قبل عوامی احتجاج کے سامنے پسپا ہو کر اقتدار اور ملک چھوڑ کر بھارت فرار ہونے والی سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم کے شوہر کا پاکستان سے ایک خاص تعلق رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش کے وزیراعظم حسینہ واجد کے شوہر عبد الواجد میاں جو 2009 میں انتقال کرچکے، وہ ایک نیوکلیئر سائنس دان تھے اور سقوط ڈھاکا سے قبل مغربی پاکستان میں ایک اہم ادارے میں ملازمت بھی کرتے تھے۔
16 فروری 1942 کو رنگپور میں پیدا ہونے والے محمد عبدالواجد میاں جو ایک نیوکلیئر سائنسدان تھے۔ انہوں نے 1963 میں کراچی کے اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر (AERC) میں ملازمت کی، بعد ازاں وہ مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک چلے گئے تھے۔
انہوں نے 1964 میں لندن کے اعلیٰ کالج سے ‘ڈپلومہ آف امپیریل کالج کورس’ مکمل کیا جس کے بعد 1967 میں برطانیہ ہی کی درہم یونیورسٹی سے فزکس میں ڈگری لی اور ڈھاکا میں اٹامک انرجی ریسرچ سینٹر میں بطور سائنٹیفک آفیسر شمولیت اختیار کی۔
بعد ازاں 1969 میں وہ مزید تعلیم کے لیے اٹلی گئے اور بین الاقوامی مرکز برائے نظریاتی طبعیات میں ایسوسی ایٹ شپ حاصل کی اور پھر کراچی کے نیوکلیئر پور پلانٹ کے چیف سائنٹسٹ بھی رہے۔ تاہم سقوط ڈھاکا کے بعد حالات تبدیل ہوئے اور وہ بنگلہ دیش چلے گئے تھے۔
محمد عبدالواجد کی حسینہ واجد سے شادی 1967 میں ہوئی تھی اور ان کے ایک بیٹا صجیب واجد اور ایک بیٹی صائمہ واجد بھی ہیں۔