اسلام آباد: عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید نےکہا ہے کہ بجٹ پیش ہونے کے بعد حکومت کا چلنا مشکل نظر آرہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں احتساب کے عمل سے سب کو گزرنا ہوگا، حکومت اپنی غلطیوں کی وجہ سے بند گلی میں داخل ہوگئی ہے، دو ماہ بہت اہم ہیں بجٹ پیش ہونے کے بعد حکومت گھر جاتی نظر آرہی ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ ابھی اپوزیشن کی جانب سے چند سوالات پیش کئے گئے ہیں اگر ان کا جواب نہیں دیا گیا تو میں دیڑھ سو سے زائد سوالات بمعہ ثبوت قوم کے سامنے پیش کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر صورتحال گھمبیر ہوئی تو میاں محمد نواز شریف اگلے وزیر اعظم کے لئے اپنی اہلیہ کلثوم نواز کو نامزد کریں گے، جس کے بعد شریف برادران کے اپنے تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے آرمی چیف کے خلاف کوئی سازش کی گئی یا پھر مدت ملازمت سے پہلے برطرفی کا کوئی نوٹس بھیجا گیا تو حالات نہایت سنگین ہوسکتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے پوچھے گیے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ مولانا صاحب اپوزیشن کے ساتھ آنے کے لئے تیار ہیں، مگر اب اپوزیشن کا کوئی بھی رکن اُن سے رابطہ نہیں کرے گا۔
شیخ رشید نے پیشن گوئی کی ہے کہ اس بار سعودیہ عرب بھی شریف فیملی کو تحفظ فراہم نہیں کرے گا۔
پروگرام کے آخر میں شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو پیغام بھیجا ہے کہ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور وزیر اعظم کے لیے کسی نئے فرد کا انتخاب کریں۔