کراچی: شیر شاہ دھماکے کی جائے وقوعہ پر موجود سوئی سدرن گیس کی ٹیموں نے تصدیق کی ہے کہ واقعے کی جگہ پر ادارے کی کوئی گیس پائپ لائن نہیں ہے۔
ترجمان ایس ایس جی سی نے بتایا کہ متاثرہ علاقے میں موجود تمام گیس پائپ لائنز بالکل محفوظ ہیں اور انھیں کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ترجمان نے کہا بم ڈسپوزل یونٹ نے بھی اپنے کلیئرنس سرٹیفکیٹ میں دھماکے کی وجہ سیوریج لائن میں دھماکا بتایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نالہ دھماکے میں تباہ ہونے والی عمارت کے بالکل نیچے سے گزر رہا ہے، متاثرہ جگہ پر قدرتی گیس کی کوئی بو نہیں تھی، وہاں آگ بھی نہیں لگی، ان تمام شاہد کی بنا پر دھماکے کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی پائپ لائن سے جوڑا نہیں جا سکتا۔
کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 14 افراد جاں بحق
واضح رہے کہ آج کراچی میں شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب دھماکا ہوا، جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، پولیس کے مطابق دھماکے میں 14 افراد جاں بحق، 12 زخمی ہوئے، متاثرہ عمارت دو منزلہ تھی اور نالے پر تعمیر کی گئی تھی، جس میں بینک اور دیگر دفاتر بھی موجود تھے۔
شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟
ملبے کے نیچے لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، جائے وقوعہ پر بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
شیرشاہ دھماکا: نالے میں گرنے والا کیمیکل کہاں سے آتا ہے؟
بی ڈی ایس حکام کا دھماکے کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ نالے میں گیس بھر جانے کی وجہ سے ہوا، کے ایم سی کیماڑی حکام نے بتایا ہے کہ شیرشاہ نالے میں سائٹ ایریا کی فیکٹریوں کا کیمیکل آ کر گرتا ہے۔