اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کےلئےنجی میڈیکل بورڈ بٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہمارا نجی میڈیکل بورڈکامطالبہ کیوں پورانہیں کیاجارہاہے ، آصف زرداری کی صحت بہت خراب ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کےلئےنجی میڈیکل بورڈبٹھانےکامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پمزکےاپنےمیڈیکل بورڈ نےخدشات کااظہارکیاہے، بورڈنےوہی خدشات ظاہرکئےجوہم گزشتہ4ماہ سےکررہےہیں۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمارانجی میڈیکل بورڈکامطالبہ کیوں پورانہیں کیاجارہاہے، آصف زرداری کےذاتی معالج تک کورسائی نہیں دی جارہی، حکومت کااپنابورڈکہہ رہاہےآصف زرداری کی طبیعت نازک ہے، انھیں فوری طورپرذاتی معالج کی رسائی دی جائے اور پرائیویٹ میڈیکل بورڈتشکیل دیاجائے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ تین ماہ سےبغیرٹرائل کےکون سی انکوائری ہورہی ہے، کیامدینہ کی ریاست میں ایساہوتاہے؟ نوازشریف سےبانڈمانگاجارہاہےہم اس کی مذمت کرتےہیں، سابق صدرآصف زرداری کی صحت بہت خراب ہے، پمزکےڈاکٹرزنےکہاآصف زرداری کی صحت نازک موڑپرہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کےعلاج کےلیےذاتی معالج کورسائی نہیں دی جارہی، نیب کواس طرح سیاسی مخالفین کےخلاف استعمال مت کریں، آصف زرداری ان کی تحویل میں ہیں اور علاج کی سہولت میسرنہیں۔
دوسری جانب اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت نہ سنبھل سکی، میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کاتفصیلی طبی معائنہ کیا اور ایم آر آئی، اسٹریس ایکو ٹیسٹ ، این سی ایس، الٹرا ساؤنڈ اور بلڈویورین رپورٹس پر مشاورت کی۔
ذرائع کے مطابق سابق صدر کا بلڈ پریشر، شوگر لیول معمول پر نہ آسکا، بلڈ پریشر اور شوگر لیول اتار چڑھاؤ کا شکار ہے، جس کے باعث میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کو مزید ایک ہفتے زیرعلاج رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آصف زرداری کو مکمل بیڈ ریسٹ کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے نقل و حرکت پر پابندی تجویز کی ہے ، عارضہ قلب، سر چکرانے، کمر درد کے باعث نقل و حرکت ممنوع قرار دی، سابق صدر گردن میں کھچاؤ اور شدید کمر درد کی شکایت کر رہے ہیں اور گردن کے مہروں میں فاصلہ کم ہونے سے شدید کھچاؤ ہے۔