اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے دوران کہا کہ پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے۔ زبردستی وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سابق مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو بھی موجود تھے۔
پیپلز پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے۔ زبردستی وفاداریاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج سینیٹ اجلاس جاری رکھنے سے متعلق بات کی گئی۔ ہر امیدوار کو حق ہے یہاں آکر اپنے خدشات سامنے لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ مسائل کی طرف توجہ مبذول کروانی تھی۔ سب سے پہلا مسئلہ کارکنان کی سیکیورٹی ہے، سیکیورٹی سے متعلق کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ نظریے کی سیاست ہم گراؤنڈ تک پہنچا رہے ہیں، اوچ شریف میں اجازت نامے کے باوجود پر امن قافلہ روکا گیا۔ شفاف الیکشن ہونے ہیں تو قواعد و ضوابط کے تحت ہونے چاہیئیں۔
شیری رحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے امیدواروں کو نااہل کیا جا رہا ہے، پیپلز پارٹی الیکشن مؤخر کرنے کی حامی نہیں۔ الیکشن کمیشن اور انتظامیہ کے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم میں لوگوں کا نام لے کر نفرت ابھاری جا رہی ہے۔ انتخابی مہم کے دوران نفرت انگیز رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ انتخابی مہم میں اپنا منشور پیش کریں کسی پر ذاتی تنقید نہ کریں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔