اتوار, جولائی 6, 2025
اشتہار

آئی ایم ایف سے مذاکرات پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر ہو رہے ہیں: شیری رحمان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے مذاکرات پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر ہو رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج سینیٹ اجلاس میں آئی ایم ایف سے مذاکرات کے معاملے پر بحث ہوئی، سینیٹر شیری رحمان نے توجہ دلاؤ نوٹس سینیٹ میں پیش کیا۔

شیری رحمان نے آئی ایم ایف شرائط پر پارلیمان کو اعتماد میں لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات پارلیمان کو اعتماد میں لیے بغیر ہو رہے ہیں۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئی ایم ایف سمیت کسی سے قرضہ نہیں لیں گے لیکن انھی چیخوں کی گونج میں وزیر خزانہ کو استعفیٰ دینا پڑ گیا۔

یہ بھی پڑھیں:  آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دن

انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی خفیہ شرائط قوم پر مسلط نہ کریں، بتایا جائے کیا مذاکرات ہوئے ہیں، ایمنسٹی اسکیم لانا کوئی جادو کی چھڑی نہیں، قانون بنا تھا ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریٹ حد سے تجاوز نہ کرے۔

شیری رحمان نے کہا کہ گیس اور تیل کی قیمتیں آئی ایم ایف کے کہنے پر بڑھائی گئی ہیں، تیل، بجلی اور گیس کی قیمتیں آسمان تک پہنچ گئیں، بتایا جائے کہ کن شرائط پر آئی ایم ایف سے بات چیت کی جا رہی ہے، حکومت فسکل ون یونٹ نافذ نہ کرے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ حکومتی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، دو دن قبل تکنیکی سطح کے مذاکرات کا پہلا مرحلہ شروع کیا گیا، جس میں عالمی مالیاتی ادارے کو پاور سکیٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ ورک پر بریفنگ دی گئی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔ آئی ایم ایف کی طرف سے اس بات پر زور دیا جا چکا ہے کہ نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات کی جائیں اور کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ کیا جائے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں