اسلام آباد: ایوانِ بالا سینیٹ نے دہشتگرد اسرائیل کی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری اور توسیع پسندانہ منصوبے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ منظور کر لی۔
قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما و سینیٹر شیری رحمان کی جانب سے پیش کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اسرائیل فلسطین میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، شام میں حکومت کے خاتمے کا اسرائیل فائدہ اٹھا رہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اسرائیل غزہ، شام اور مغربی کنارے کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان نہیں پہنچنے دے رہا، دہشتگرد ملک کے ہاتھوں ہزاروں فلسطینی شہریوں کی شہادت ہوئی۔
قرارداد کے متن کے مطابق اسرائیل نے اقوام متحدہ کے کارکنوں کو بھی نہیں بخشا، وہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کی واضح خلاف ورزی کر رہا ہے۔
شیری رحمان نے مؤقف اختیار کیا کہ پاکستان شام پر اسرائیلی حملے اور بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے، پاکستان کی سینیٹ فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کا اعلان کرتی ہے، پاکستان فلسطینی کاز کی مکمل حمایت کرتا ہے۔
قرارداد کو ایوانِ بالا میں متفقہ طورپر منظور کیا گیا۔
2 اگست کو قومی اسمبلی میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت اور اسرائیلی درندگی کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی تھی، اسحاق ڈار نے قرارداد کے متن کو پڑھ کر سنایا تھا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی نے فلسطینی عوام پر اسرائیل کی جارحیت 44ہزار فلسطینی عوام کی شہادت ، ایران میں اسماعیل ہابیُہ کی شہادت اور فلسطینی عوام پر اسرائیلی بربریت کی مذمت کی۔
قرارداد میں اقوام متحدہ سے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ کیا گیا اور فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل اظہار یک جہتی کیا۔