اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ عدالت کی اجازت کے باوجود بانی چیئرمین سے اہل خانہ اور ساتھیوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔
شبلی فراز عمر ایوب کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں وہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔
اس موقع پر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ کے حکم پر اڈیالہ جیل گئے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا، پچھلے 3 ہفتے سے خاندان کو بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔
یہ بھی پڑھیں: توہین ہماری نہیں عدالت کی ہو رہی ہے: علیمہ خان
شبلی فراز نے کہا کہ قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟
بعدازاں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت کے تین رکنی بینچ نے ملاقات کا فیصلہ سنایا تھا، ہم عمران خان سے ملاقات کیلیے 3 مہینوں سے جا رہے ہیں۔
عمر ایوب نے بتایا کہ کل صبح ایک ناکہ کراس کیا تو دوسرے ناکے پر مجھے روک دیا گیا، میں حلیہ بدل کر موٹرسائیکل پر بیٹھ کر دوسرے ناکے پر پہنچا جہاں ہمیں بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا حالانکہ میری ضمانت منظور تھی۔
انہوں نے کہا کہ وین میں بٹھا کر ہمیں گھما کر اتارا گیا جہاں ہم نے کچھ کھایا پیا، وین میں ڈال کر موٹر وے پر ہماری گاڑیوں کے پاس اتار دیا گیا۔