اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے براڈشیٹ معاملے میں اطلاعات کمیٹی میں چیئرمین نیب کو بلانے کی بات مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا اپوزیشن نیب کو دباؤمیں لانا چاہتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق جاوید لطیف کی زیرصدارت اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا،اجلاس میں جاوید لطیف نے کہا کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے پاکستان کی بہت بدنامی ہوئی ، نیب چیئرمین کو کمیٹی میں آکر بتانا پڑے گا، نیب کی غلطیوں کی وجہ سے براڈ شیٹ ٹیکس پیئرز کا پیسہ لے گئی ، کس کی غلطی سے اربوں روپے گئے جواب دہ ہونا چاہیے۔
وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ براڈشیٹ معاملےمیں کمیٹی بلانے کی مجاز ہے ، جسے چاہے بلالے، قوم کو پتہ چلنا چاہیےکس کی غلطی کی وجہ سےیہ سب ہوا، وزیراعظم نےبراڈشیٹ پرکمیٹی بنائی جو 45روزمیں کام مکمل کرے گی۔
شبلی فراز نے کہا کہ براڈ شیٹ معاملے میں ذمہ داری کا تعین ہونا چاہیے، انکوائری کے نتیجے میں سوالات کے جواب مل جائیں گے ،انکوائری کمیٹی رپورٹ سے پہلے کسی کو بلاتے تو کنفیوژن ہوسکتی ہے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ میں چیئرمین نیب کو بلانے سے اختلاف کرتا ہوں ، وزیراعظم اس معاملے پر کمیٹی بنا چکے ہیں ، انکوائری کا انتظارکرنا چاہیے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ چیئرمین نیب کوبلانے کایہ مقصد نہیں کہ وہ اس کےذمے دار ہیں ، نیب کے چیئرمین آئیں توکمیٹی کو شبلی فراز چیئر کریں ، قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ قوم کا اربوں روپیہ کس وجہ سے گیا۔
شبلی فراز کا مزید کہنا تھا کہ نیب کا وزارت اطلاعات سےکیا ربط بنتا ہے ، انفارمیشن کمیٹی کامینڈیٹ نہیں ، پھر کل کوچیئرمین واپڈا کو بھی بلا لیں گے، چیئرمین نیب کو بلانا اطلاعات کی کمیٹی کا دائرہ کار نہیں، چیئرمین نیب کے معاملے پر کمیٹی اپنے دائرہ کار سے باہر جارہی ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ہمیں چیئرمین نیب کاچہرہ دیکھنے یا ان کےساتھ بیٹھنے کاشوق نہیں ، چیئرمین نیب اپنےنمائندے کےذریعےکمیٹی کو براڈ شیٹ پربریف کردیں، کمیٹی مطمئن نہ ہوئی تو پھر چیئرمین نیب کو بلانے کے مجاز ہوں گے۔
بعد ازاں وفاقی وزیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا اپوزیشن کامقصدہر پلیٹ فارم کاغلط استعمال کرنا ہے ، اپوزیشن نیب کو دباؤمیں لانا چاہتی ہے،اطلاعات کمیٹی میں چیئرمین نیب کو بلانے کی بات مضحکہ خیز ہے۔
شبلی فراز کاکہنا تھا کہ ہم براڈ شیٹ کی مکمل انکوائری چاہتے ہیں ، اس میں نیب، وزراجو بھی تھے سب کی انکوائری ہوگی، انکوائری کمیٹی کا نوٹیفکیشن آج یا کل ہو جائے گا۔