تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں نے نئی تاریخ رقم کردی

گلگت بلتستان کے دشوار گذار وادی شمشال سے تعلق رکھنے والی ثمینہ بیگ یوں تو روزانہ ہی اپنے علاقائی پہاڑوں اور گھاٹیوں کو عبور کیا کرتی تھیں تاہم انہوں نے بلند ترین ماؤنٹ ایورسٹ چوٹی کو سر کر کے شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور ناممکن کو ممکن بناتے ہوئے یہ معرکہ سر کرنے والی پہلی مسلمان خاتون بننے کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔

بہادر کوہ پیما ثمینہ بیگ نے اس پر ہی بس نہیں کیا بلکہ شمشال میں کوہ پیماؤں کی تربیت کے لیے اسکول کا قیام بھی عمل میں لائیں تو دوسری جانب آٹھ شمشالی خواتین کو کوہ پیمائی کی تربیت دینے کے بعد موسم سرما کی مہم برائے منگلخ سرائے ترتیب دیا جو 6065 میٹر کی بلندی پر واقع ہے اور جہاں تک پہنچنے کے لیے دشوار گذار و خطرناک راستوں کو ہی عبور نہیں کرنا تھا بلکہ جان لیوا موسم کو بھی شکست دینا تھی۔

آٹھ بہادر شمشالی خواتین در بیگ، فرزانہ فیصل، تخت بی بی، شکیلہ ، میرا جبیں، گوہر نگار، حفیظہ بانو اور حمیدہ بی بی نے یہ معرکہ سر کرنے کی ٹھانی جس کے لیے اپر ہنزہ میں 4100 میٹر کی بلندی پر ایک گلیشیئر پر واقع کوہ پیماؤں کی تربیت گاہ میں ان خواتین کو ثمینہ بیگ اور قدرت علی نے خصوصی تربیت دی جس کی تکمیل کے بعد اس مہم کا باقاعدہ آغاز 29 دسمبر کو ہوا۔

samina-baig-post-3

ابتدائی طور پر ثمینہ بیگ اور ان کے ساتھیوں کی منزل 60650 میٹر کی بلندی پر واقع چوٹی منگلخ تھی تا ہم سفری سہولیات اور سامان رسد پہنچانے کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے منگلخ کے بجائے ایک انجان اور اب تک سر نہ ہونے والی چوٹی بوئیزم کو سر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو منگلخ چوٹی سے بھی مزید 1750 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔

samina-baig-post-4

samina-baig-post-6

 

مہم جوئی کے آغاز سے ہی موسم سرد اور طوفانی ہوتا چلا گیا لیکن با ہمت کوہ پیما خواتین نے اپنے عزم اور حوصلے کو جواں رکھتے ہوئے سفر جاری رکھا یہاں تک کہ مہم کے آخری دن صرف چوبیس گھنٹے میں منگلخ سے مزید 1750 میٹرز کی بلندی، 45 کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے چلنے والے طوفان اور منفی 38 سینٹی گریڈ درجہ حرارت کے باوجود کامیابی سے طے کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا۔

samina-baig-post-7

 

یہی نہیں بلکہ ان آٹھ بہادر خواتین میں شامل 16 سالہ حفیظہ بانو نے یہ چوٹی سر کر کے ” کم عمر ترین پاکستانی کوہ پیما” ہونے کا اعزاز بھی حاصل کر لیا ہے۔

samina-baig-post-5

 

samina-baig-post-1

ممتاز کوہ پیما ثمینہ بیگ نے کامیاب مہم کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر خواتین کے اہل خانہ نے برف باری اور سرد ترین موسم ہونے کی وجہ سے ہچکچاہٹ کا اظہار کیا تا ہم مشترکہ میٹنگ میں گفت و شنید اور انسٹرکٹرز و کچھ خواتین کی ہمت اور حوصلہ افزائی کرنے پر خواتین نے اس تاریخی معرکے کو سر کرنے کی ٹھانی۔

samina-baig-post-2

Comments

- Advertisement -