فلوریڈا: برمودا ٹرائی اینگل میں غائب ہونے والے جہاز کا ملبہ 100 سال بعد برآمد کرلیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برمودا ٹرائی اینگل میں کئی ہوائی جہاز اور بحری جہاز انتہائی غیر عمومی حالت میں غائب ہوئے اور ان حادثات کے بعد اس جگہ کو ڈیول ٹرائی اینگل بھی کہا جانے لگا۔
سمندری آثار قدیمہ کے ماہرین اور غوطہ خوروں کے ایک گروپ نے بدقسمت کہلائے جانے والے اس بحری جہاز کے ملبے کو فلوریڈا کے شہر سینٹ آگسٹین کے سمندر سے دریافت کیا۔
دریافت کی تفصیلات شپریک سیکرٹس نامی سائنس سیریز کی پہلی قسط میں شیئر ہوں گی جو آئندہ ماہ 9 فروری کو سامنے آئے گی۔
سائنس چینل نے ایک بیان میں کہا کہ سمندری ماہر حیاتیات بارنیٹ نے برطانوی مصنف گائے والٹرز سے رابطہ کیا اور بتایا کہ وہ اس پراسرار جہاز کو ڈھونڈنے میں ان کی مدد چاہتے ہیں۔
#bermudatriangle video pic.twitter.com/el4yDnEt9y
— nomannasir (@nomannasir83) January 29, 2020
جس کے بعد گائے والٹرز نے اس بحری جہاز کی تمام دستاویزات جمع کیں اور پھر انہیں یہ معلوم ہوا کہ بحری جہاز نے غائب ہونے سے قبل آخری سگنلز اس وقت دئیے تھے جب وہ جنوبی کیرولینا کے شہر چارلسٹن سے گزرا تھا۔
تقریباً 100 سال بعد ماہرین کی ایک ٹیم نے اس بحری جہاز کے ملبے کو ڈھونڈ نکالا ہے، واضح رہے کہ اس بحری جہاز کا کچھ ملبہ 35 سال قبل بھی اسی مقام سے برآمد ہوا تھا۔
خیال رہے کہ برمودا ٹرائی اینگل کے ساتھ جڑی خوفناک اور حیران کن کہانیوں کے باعث یہ جگہ کئی برسوں سے توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔