اسلام آباد : تحریک انصاف کی مرکزی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ بس اب بہت ہوگیا، پاکستان امریکا کو واضح پیغام دے پاکستان کو نیٹو سپلائی فوری طور پر روکنا ہوگی، ایکشن نہ لیا گیا تودباؤ بڑھتا رہے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، شیریں مزاری نے کہا کہ وزیرخارجہ کا دورہ امریکا منسوخ ہونا بہت ضروری تھا، امریکا اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی جونیئر خاتون کو پاکستان بھیج کرکیا بات کرے گا؟
ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کے طور پر پاکستان کو نیٹوسپلائی فوری طور پر روکنا ہوگی، سلالہ واقعے کے بعد پابندیاں لگائیں تو کون سا طوفان آیاتھا؟
زمینی راستہ بند کرنے سے امریکا کو بہت تکلیف ہوگی۔ پہلے بھی سپلائی روکی گئی تھی تو اب بھی روک دینی چاہئیے، امریکا اب کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا،جو کرنا تھا وہ کرچکا۔
رہنماپی ٹی آئی نے کہا کہ ملک کے لئے ایکشن لینا ہوگا ورنہ دباؤ بڑھتا رہے گا، امریکا افغانستان میں جنگ ہار چکا ہے، دہشت گردوں کو امریکا، افغانستان میں پناہ مل رہی ہے،اسے روکنا ہوگا۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد چییئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے فوری طور پر اپنا مؤقف دیا تھا۔
اس کے علاوہ چین، روس اور آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے بھی امریکی پالیسی کیخلاف مؤقف پیش کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغان مہاجرین کا معاملہ بھی ٹھیک طریقے سےاٹھانا ہوگا۔