کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آل راؤنڈر اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل کو ابھی ہم نے مزید بہتر کرنا ہے اور اس حوالے سے دیکھنا چاہیے کہ کیسے کرنا ہے۔
سابق کپتان شعیب ملک کا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تھنک ٹینک کا کام پلان کرنا ہے، کوشش ہے کہ جو غلطیاں پہلے ہوئی ہیں ان پر قابو پائیں اور اچھا کریں، ہمارا کام یہ ہے کہ جب موقع ملے تو ہم اچھا کریں۔
انہوں نے کہا کہ میرے معاہدے میں لکھا ہوا ہے کہ کھیل سکتا ہوں تو اسی کے مطابق کھیل رہا ہوں۔ کوشش یہی ہوتی ہے کہ اگر مینٹور ہوں تو وہ رول ادا کروں،
میرے بارے میں کرکٹرز آواز اٹھاتے ہیں کہ ان کرکٹرز کے بارے میں کیوں آواز نہیں اٹھاتے جو پی ایس ایل نہیں کھیل رہے باہر بیٹھے ہیں؟ کچھ کرکٹرز میرے ساتھ بہت پیار کرتے ہیں، میں ان سے زیادہ کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کو ابھی ہم نے مزید بہتر کرنا ہے اور اس حوالے سے دیکھنا چاہیے کہ کیسے کرنا ہے۔ میں ابھی اچھے انداز سے کرکٹ کھیل سکتا ہوں اور میرا فٹنس لیول بھی مقابلے کا ہے۔
شعیب نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ دس سال مکمل ہونے کے بعد اب چئیرمین اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر فیصلہ کریں گے اور اسے زیادہ متاثر کن بنائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ٹیموں کی فیس کم ہونی چاہیے پلئیرز کو زیادہ فیس ملنا چاہیے، مجھے یقین ہے کہ اب اس حوالے سے اچھا پلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق قومی بیٹر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ شیعب ڈومیسٹک کرکٹ میں اسٹالینز کے مینٹور تھے اب وہ پی ایس ایل میں بطور پلئیرکھیل رہے ہیں۔
شعیب ملک 43 سال ہونے کے باوجود دنیا بھر میں فرنچائز ٹورنامنٹ کھیلنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آل راؤنڈر اس وقت پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیل رہے ہیں، تاہم پاکستان کے سابق بلے باز محمد یوسف نے پی ایس ایل میں انکی شرکت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شاداب خان نے محمد رضوان کو آؤٹ کرکے اہم اعزاز حاصل کرلیا
پاکستان کے لیجنڈ بیٹر محمد یوسف نے زور دیا ہے کہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ کسی کو مینٹور بننا ہے یا کھلاڑی بننا ہے، انھوں نے پی سی بی پر اس بات کیلیے بھی زور دیا کہ وہ مفادات کے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے درست موقف اختیار کرے۔