لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرانے کے لئے حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
محکمہ پراسیکیوشن کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ جامعہ نعیمیہ میں آمد کے موقع پر ملزمان نے میاں نوازشریف پر جوتا پھینکا جس سے خوف وہراس پھیلا۔
ملزمان کے اس عمل سے اہم شخصیت کے وقار کو دھچکا لگا اور ادارے کا تقدس بھی مجروع ہوا، درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان کا اتنی بڑی سیاسی شخصیت کے خلاف اقدام ناقابل معافی اور دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پورے ملک میں انتشار پھیلا۔
نوازشریف پرجوتا اچھالنے والے ملزمان ریمانڈ پرپولیس کے حوالے
درخواست میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی دفعات خارج کرنے کا حکم دے رکھا ہے جو قوانین کے خلاف ہے، لہٰذا انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمے میں دہشت گردی کیدفعات کو شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔