تازہ ترین

شردھا قتل کیس، ملزم کا دوران تحقیقات اہم انکشاف

کیرلا: شردھا قتل کیس میں ملزم نے تحقیقات کے دوران اہم انکشاف سامنے آیا، ملزم نے بتایا کہ شردھا واکر کے جسم کے 35 ٹکڑے کس حالت میں کیے؟

بھارتی میڈیا کی رپوٹ کے مطابق شردھا واکر قتل کیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا نے دہلی پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران کئی اہم راز کھولنے کے ساتھ ساتھ اپنی عادت و لت کے بارے میں بھی اہم انکشاف کیے ہیں۔

دہلی پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ وہ کئی قسم کے منشیات کا عادی ہے، شردھا اکثر اسے چرس پینے سے روکتی تھی۔

آفتاب نے پولس کو بتایا ہے کہ شردھا کے قتل کے دن یعنی 18 مئی کو بھی وہ نشے میں تھا، ان دونوں میں دن بھر اس بات پر لڑائی ہوتی تھی کہ گھر کا خرچہ اور ممبئی میں رکھا سامان دہلی کون لائے گا، آفتاب نے بتایا کہ میں گھر سے نکلا، گانجہ پیا اور واپس آگیا۔

آفتاب نے پولیس کو بتایا کہ میں شردھا کو مارنا نہیں چاہتا تھا لیکن وہ مجھ پر چیخ رہی تھی،  اچانک غصہ آیا اور  میں نے شردھا کا گلا اس قدر زور سے دبایا کہ اس کی سانسیں رک گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ذہنی صحت کے ماہر نے شردھا واکر کے قاتل کا نفسیاتی تجزیہ پیش کر دیا

 ملزم کے مطابق اس نے 18 مئی کی رات 9 سے 10 بجے کے درمیان شردھا کا گلا دبا کر قتل کیا اور رات بھر اس کی لاش کے پاس بیٹھا گانجے سے بھرے سگریٹ پیتا رہا۔

آفتاب نے پولیس سے پوچھ گچھ کے دوران شردھا کی لاش کے کچھ حصے دہرادون میں پھینکنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

پولیس کے مطابق آفتاب کو اپنی لیو ان پارٹنر شردھا کے قتل کا افسوس نہیں ہے۔ وہ لاک اپ میں سکون سے سو رہا ہے۔

عدالت نے ملزم کی ریمانڈ کے 5 دن بڑھا دئے ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ مزید کچھ دن لاک اپ میں رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

 دوسری جانب ممبئی کی وسئی پولیس بھی حیران ہے کہ دوران تفتیش آفتاب پر بالکل بھی شبہ نہیں تھا اس لیے اسے چھوڑ دیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ آفتاب نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ شردھا سے اتنا تنگ آگیا تھا کہ اس نے اس سال مارچ میں بھی شردھا کو قتل کرنے کا سوچا تھا لیکن پکڑے جانے کے ڈر سے ایسا نہیں کیا۔

Comments

- Advertisement -