اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

شردھا واکر قتل کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا، والد نے اہم بیان دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی: مہاراشٹر کی ایک لڑکی شردھا واکر کے قتل کے کیس نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، مقتولہ کے والد نے قاتل کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کر دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شردھا واکر قتل کیس نے لوگوں کو صدمے میں ڈال دیا ہے، شردھا کو مبینہ طور پر اس کے ساتھ رہنے والے دہلی کے بوائے فرینڈ آفتاب امین پونا والا نے 18 مئی کو قتل کیا تھا، اور پھر اس کے جسم کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھنے کے کچھ دن بعد پھینک دیے تھے۔

شردھا کے والد وکاس مدن واکر نے ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے دہلی پولیس پر بھروسا ہے اور تفتیش صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔

- Advertisement -

والد نے بتایا ’شردھا اپنے چچا کے قریب تھی، اور مجھ سے زیادہ بات نہیں کرتی تھی، میرا آفتاب سے کبھی رابطہ نہیں رہا۔‘

انھوں نے بتایا کہ خاندان کو شردھا اور آفتاب کے تعلقات کے بارے میں 18 ماہ بعد پتا چلا، شردھا نے 2019 میں اپنی ماں کو بتایا کہ وہ آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں ہے، میں اور میری بیوی نے اس کی مخالفت کی، لیکن تب شردھا نے غصے میں آ کر کہا کہ میری عمر 25 سال ہو گئی ہے، مجھے اپنے فیصلے خود لینے کا پورا حق ہے۔

والد نے مزید بتایا کہ شردھا نے کہا ’میں آفتاب کے ساتھ لیو ان میں رہنا چاہتی ہوں، میں آج سے تمہاری بیٹی نہیں ہوں‘ یہ کہہ کر وہ گھر سے نکلنے لگی، ہم نے منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور آفتاب کے ساتھ چلی گئی۔‘

وکاس مدن واکر نے بتایا کہ کچھ دنوں بعد شردھا کی والدہ کا انتقال ہو گیا، ماں کی موت کے بعد شردھا نے ایک یا دو بار مجھ سے بات کی، تب اس نے بتایا کہ آفتاب کے ساتھ اس کے تعلقات میں تلخی آ گئی ہے، اس دوران وہ ایک بار گھر بھی آئی اور بتایا کہ آفتاب اسے مارتا ہے۔

والد نے بتایا کہ میں نے بیٹی کو گھر واپس آنے کو کہا، لیکن آفتاب کے سمجھانے پر وہ اس کے ساتھ پھر واپس چلی گئی، اگر بیٹی میری بات مانتی تو آج زندہ ہوتی۔

قاتل نے مقتولہ کے جسم کے 35 ٹکڑے کیے، فریج میں رکھے

واضح رہے کہ 26 سالہ شردھا ممبئی کے ملاڈ کی رہنے والی تھی، جہاں وہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں کام کرتی تھی، پولیس کے مطابق یہ جوڑا 2022 میں دہلی شفٹ ہونے سے پہلے 2019 میں لیو ان ریلیشن شیپ میں آیا تھا، وہ کچھ عرصہ مہاراشٹر میں رہے، پھر دہلی شفٹ ہو گئے۔

پولیس کے مطابق آفتاب پونا والا نے شردھا واکر کو 18 مئی کو قتل کیا تھا اور اسے 12 نومبر کو گرفتار کیا گیا، اس نے لڑکی کے جسم کے ٹکڑے مہراولی جنگل میں 18 دنوں میں مختلف مقامات پر پھینکے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے آفتاب کا فون حاصل کر کے اسکیننگ شروع کر دی ہے، دہلی پولیس جلد ہی ’بمبل‘ ڈیٹنگ ایپ کو خط لکھ کر آفتاب کے پروفائل کی تفصیلات بھی طلب کرے گی، کیوں کہ وہ قتل کے بعد بمبل کے ذریعے ایک خاتون سے ملا اور اسے چترپور میں اپنے گھر لے آیا تھا، جب کہ باقیات ابھی تک ریفریجریٹر میں محفوظ تھیں۔

تفتیش کاروں کے مطابق آفتاب شردھا کے دوستوں کے شک سے بچنے کے لیے شردھا کا انسٹاگرام اکاؤنٹ استعمال کر رہا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں