تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

سرگودھا: درگاہ میں لاٹھیوں اور چھریوں کےوار سے20افراد قتل

سرگودھا: پنجاب کے ضلع سرگودھا کےنواحی گاؤں میں درگاہ کےمتولی نےلاٹھی اور چاقو کے وار کرکے20افراد کوموت کےگھاٹ اتار دیا۔

تفصیلات کےمطابق سرگودھا کے نواحی علاقےچک نمبر 95 شمالی میں درگاہ پرمتولی نے اپنے ساتھیوں کےساتھ مل کر خواتین سمیت 20افراد قتل کردیا۔

ڈی سی او سرگودھالیاقت علی چھٹہ کےمطابق واقعے کی اطلاع ڈی ایچ کیواسپتال سرگودھا میں آنے والی ایک زخمی خاتون نے دی تھی۔

ڈپٹی کمشنرکا کہنا تھا یہ خاتون ان دیگر 3 زخمی افراد میں شامل تھیں جو درگاہ سے زندہ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

لیاقت علی چھٹہ کا کہناتھاکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری درگارہ پہنچی اور درگاہ کے متولی عبدالوحید کو اس کے 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا۔

ڈی سی او سرگودھا نےکہاکہ درگاہ سے20افراد کی لاشیں برآمد کرکے انہیں اور کچھ زخمیوں کو ڈی ایچ کیواسپتال منتقل کیا گیا۔


غیرت کے نام پرنویں جماعت کی طالبہ بھائیوں کے ہاتھوں قتل


ڈپٹی کمشنرسرگودھا کا کہنا تھا کہ عبدالوحید کی ذہنی حالت درس معلوم نہیں ہوتی اور اطلاعات کے مطابق وہ اکثر درگاہ پر آئے ہوئے مریدین کو تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔

پولیس حکام کےمطابق ملزم عبدالوحیدنےجمعےسےدرگاہ میں لوگوں کوقتل کرناشروع کیاتھا جبکہ کچھ مقتولین کی لاشیں 2دن پرانی ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نےواقعےکانوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سرگودھا سے24گھنٹےمیں رپورٹ طلب کرلی۔

شہبازشریف نےزعیم قادری کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دےدی۔کمیٹی میں آرپی او،ڈپٹی کمشنرسرگودھا،محکمہ داخلہ کےافسرسمیت دیگرشامل ہیں۔

خیال رہے کہ واقعے سے متعلق ابتدائی رپورٹس کےمطابق درگاہ پر موجود مریدین کو نشہ آور مشروب اور کھانا کھلایا جس سے وہ بے ہوش ہوگئے اور انہیں رات گئے سوتے ہوئےقتل کردیا گیا۔

واضح رہےکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی چک 95 شمالی اور اطراف کے دیہاتوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ مزید کسی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری کو درگاہ پر تعینات کردیا گیا۔

Comments

- Advertisement -