لاہور: احتساب عدالت نے محکمہ معدنیات میں غیرقانونی ٹھیکے دینے کیس میں گرفتار سابق وزیر جنگلات سبطین خان سمیت چار ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد کے روبرو سابق صوبائی وزیر سبطین خان سمیت چاروں ملزمان کو پیش کیا گیا،عدالت نے ملزمان کی جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 23 اگست کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
نیب کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کے چنیوٹ آئرن عور کی کان کنی کا ٹھیکہ مبینہ من پسند اور معمولی نوعیت کی کمپنی کو نوازا جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔
نیب پراسیکیوٹر نے گزشتہ کارروائی کے دوران کہا تھا کہ ملزم نے چنیوٹ میں اربوں روپے مالیت کے 500 میٹرک ٹن آئرن کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ ٹھیکے کی فراہمی کے لئے قوانین کو نظرانداز کیا، ٹھیکہ اس کمپنی کو دیا جسے کان کنی کا تجربہ نہیں تھا۔
یاد رہے 14 جون کو نیب لاہور نے صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، ان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔
سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں بھی صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔