نئی دلی : سابق بھارتی کرکٹر اور رکن پارلیمنٹ نوجوت سنگھ سدھو نے حکمراں جماعت بی جے پی کو خیر باد کہتے ہوئے پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا،اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی پر اپنے محسنوں کی خدمات کو بھول جاتے ہیں ۔
چار روز سے قائم اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے معروف بھارتی بلے بازاور حکمراں جماعت سے منتخب رکن پارلیمنٹ نوجوت سدھو نےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی احسان فراموش ہیں.انہوں نے اٹل واجپائیکو نہیں بخشا تو میں کیا چیز ہوں،دنیا کو یاد ہے اٹل بہاری واچپائی ہی نریندر مودی کو بی جے پی میں لائے بعد ازاں مودی نے اٹل واجپائی کو بھی نہیں بخشا۔
پارلیمنٹ کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے سدھو سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی کی جانب سے مجھے ہدایت کی گئی کہ پنجاب کی جانب دیکھنا بھی مت حالانکہ یہ کیسے مکن ہے کہ میں اپنی شناخت کو ہی بھول جاؤں،بی جے پی کی جانب سے یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے اس قبل بھی تین مرتبہ مجھے پنجاب کی سیاست سے دور رہنے کا کہا گیا تھا لیکن میرے لئے اب یہ سب برداشت کرنا نا ممکن ہو گیا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ جب ایک پرندہ بھی اپنا درخت نہیں چھوڑتا تو پھر میں امرتسر کیوں چھوڑوں، میں نے ایسا کیا غلط کیا ہے، میرے لئے کوئی بھی جماعت اپنے صوبے اور آبائی مقام پنجاب سے بڑھ کر نہیں ہے، میں اپنے صوبے پنجاب کے لئے ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں۔
اس موقع پرسدھو نے بی جے پی کے کرتا دھرتاؤں کو یاد دلایا کہ پورے شمالی بھارت میں بی جے پی کی جانب سے صرف میں اکیلا انتخاب جیتنے والا شخص تھا ،پنجاب میں بی جے پی کو پنجاب کی گلی کوچوں میں پہنچایا لیکن پھر بی جے پی میں مودی لہر آئی جس نے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ مجھے بھی ڈبو دبا۔
اپنی سابقہ جماعت کو خیر باد اور رکن پارلیمنٹ سے مستعفیٰ ہونے والے نوجوت سدھو نے فی الحال اپنے آئندہ سیاسی لائحہ عمل کا اعلان نہیں کیا تا ہم بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ سدھو نے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے،وہ پنجاب میں آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں اے اے پی کی طرف سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔