جمعہ, جون 13, 2025
اشتہار

سدھو موسے والا نے کیا کیا تھا کہ قتل ہوا؟ گینگسٹر نے بی بی سی کو انٹرویو میں بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کے عالمی شہرت یافتہ ہپ ہاپ گلوکار سدھو موسے والا کے گینگسٹر کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کی وجوہ منظر عام پر آ گئیں۔

3 سال قبل 2022 میں دن دہاڑے سدھو موسے والا کے سفاکانہ قتل کے ماسٹر مائنڈ اور مفرور گینگسٹر گولڈی برار نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں بتایا کہ سدھو موسے والا کی اکڑ برداشت سے باہر ہو گئی تھی۔

گینگسٹر گولڈی برار نے کہا موسے والا نے ایسی غلطیاں کیں جنھیں معاف نہیں کیا جا سکتا تھا، ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا، یا وہ بچتا یا ہم۔

جھگڑا کبڈی میچ سے شروع ہوا


گولڈی برار کا مزید کہنا تھا کہ موسے والا کا مخالف گروپ کے کبڈی گینگ کو سپورٹ کرنا گینگ لیڈر لارنس بشنوی کی ناراضی کی وجہ بنا۔ خیال رہے کہ گولڈی برار کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سدھو موسے والا کے قتل کے بعد سے کینیڈا فرار ہو گیا تھا۔

گولڈی برار اور لارنس بشنوئی
گولڈی برار اور لارنس بشنوئی

واضح رہے کہ پنجابی کے ہپ ہاپ اسٹار سدھو موسے والا کے قتل نے ہندوستان کو ہلا کر رکھ دیا تھا، جنھیں کرائے کے قاتلوں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر کے زندگی سے محروم کر دیا تھا، چند ہی گھنٹے بعد فیس بک پر گولڈی برار کے نام سے ایک پنجابی گینگسٹر نے قتل کے حکم کی ذمہ داری قبول کی۔

لیکن اس قتل کے تین سال بعد بھی آج تک کسی کو بھی ٹرائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا ہے، جب کہ گولڈی برار بھی ابھی تک مفرور ہے، اور اس کا ٹھکانا کسی کو معلوم نہیں، تاہم بی بی سی نے اس سے رابطہ قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔

گولڈی برار نے نہایت سرد مہری نے جواب دیتے ہوئے کہا ’’موسے والا نے اپنے تکبر میں کچھ غلطیاں کیں جو ناقابل معافی تھیں، ہمارے پاس اسے مارنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، اسے اپنے کیے کے نتائج کا سامنا کرنا پڑا، یا تو وہ رہتا یا ہم، اتنی سی بات تھی۔‘‘

موسے والا لارنس بشنوئی کو گڈ مارننگ گڈ نائٹ میسجز بھیجتا تھا


گولڈی برار نے بتایا کہ موسے والا لارنس بشنوئی سے رابطے میں تھا، وہ لارنس کی چاپلوسی کرتا تھا، اسے ’گڈ مارننگ’ اور ’گڈ نائٹ‘ میسجز بھیجتا تھا۔ ’’ہمارے درمیان پہلا تنازعہ کبڈی کے میچ سے شروع ہوا، موسے والا اس ٹورنامنٹ کو فروغ دے رہا تھا، لیکن مسئلہ یہ تھا کہ اس ٹورنامنٹ کا اہتمام بشنوئی کے دشمن گینگ بامبیہا کر رہا تھا۔‘‘

برار کے مطابق موسے والا ان کے دشمنوں کی تشہیر کر رہا تھا، لارنس بشنوئی اور دیگر اس سے ناراض ہو گئے تھے، اور انھوں نے سدھو کو دھمکی دی کہ وہ اسے نہیں چھوڑیں گے۔ تاہم بعد میں ودھو مدکھیڑا نے معاملہ رفع دفع کرا دیا، لیکن جلد ہی دشمن گینگ نے مدکھیڑا کو مار دیا، اور برار کا دعویٰ ہے کہ اس قتل میں سدھو شامل تھا۔

گولڈی برار نے کہا موسے والا سیاست دانوں اور اقتدار میں لوگوں کے ساتھ مل گیا تھا، اور وہ ہمارے حریفوں کی مدد کے لیے سیاسی طاقت، رقم اور اپنے وسائل کا استعمال کر رہا تھا، ہم نے اسے قانون کے ہاتھوں گرفتار کر کے سزا دلوانی چاہی لیکن کسی نے ہماری بات نہیں سنی، آخر ہم نے خود ہی یہ معاملہ نمٹانے کا فیصلہ کر لیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں