کراچی: شوگر مل اسکینڈل تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آگئی، سندھ حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ضروری شواہد حاصل کرلیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے سندھ کی 38 شوگرملز کا ریکارڈ طلب کرلیا، 25 نومبر تک 2014 سے2020 کاریکارڈ مہیا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرایع کے مطابق 25تاریخ گزرنے کے باوجود کئی شوگرملز نے ریکارڈ جمع نہیں کرایا۔
اس حوالے سے ذرایع نے یہ بھی کہا کہ جےآئی ٹی نے اومنی گروپ کی ملکیت شوگر مل کا بھی ریکارڈ طلب کیا ہے، جے آئی ٹی ٹیم نے قومی خزانے کو10ارب سے زائد نقصان پہنچانے کا تخمینہ لگایا۔
ریکارڈ سے جے آئی ٹی اپنی تحقیقات کا موازنہ کرکے حتمی رپورٹ پیش کرے گی۔ شوگر اسکینڈل میں مڈل مین کے کردار کو بھی فوکس کیا گیا ہے، ملز ریٹ اور مارکیٹ کے فرق کو بھی تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ شوگر مل اسکینڈل سے متعلق دیگر امور پر بھی جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے