کراچی: سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اور جارحیت کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کا خاتمہ قابل مذمت ہے۔
قرارداد کے متن کے مطابق مسلم امہ سمیت عالمی برادری بھارتی اقدام کا نوٹس لے، بھارتی اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے، بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، کشمیر کے مسئلے پر وفاقی و صوبائی حکومت سمیت سب متحد ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سب سے پہلے پارلیمںٹ میں مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا کہا تھا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو کشمیر کی صورت حال پر نوٹس لینا چاہئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے مقبول ہیں تو کشمیر کی قیادت کو کیوں قید کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں کلسٹر بم کا استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم ہوں گے تو ایسی صورت حال ہوگی، پوری قوم مل کر بھارتی جارحیت کا متحد ہوکر مقابلہ کرے۔
مزید پڑھیں: بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے پوری دنیا کو آگاہ کرے، بھارت خود سب سے بڑی جمہوریہ کہتا ہے مگر آشکار ہوگیا ہے۔
یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔
بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔