کراچی: سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی اور وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کے درمیان نوک جھونک ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی کے درمیان قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے آرٹیکل 239 کی شق 4 کے معاملے پر نوک جھونک ہوئی۔
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو بل ایوان میں آنے ہی نہیں دینا چاہئے تھا، میں اگر ہوتا تو ایسا کوئی بل آنے ہی نہیں دیتا۔
فردوس شمیم نقوی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے ہوتے ہوئے کبھی اپوزیشن کو بولنے کا موقع ہی نہیں ملتا ہے۔
فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی یقین رکھتی ہے کہ سندھ کے 2 ٹکڑے نہیں ہوں گے، مجھے افسوس ہوا جب کہا گیا کہ سندھ کو پنجاب کنٹرول کررہا ہے، میں پاکستانی ہوں کسی سازش کو جنم لینے نہیں دوں گا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ سندھ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی ہے۔
سندھ اسمبلی میں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف مذمتی قرارداد ایوان سے منظور کرلی گئی، ارکان نے قرارداد کے حق میں کھڑے ہوکر ووٹ دیا۔
اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی کو تقریر کرنے سے روک دیا اور ان کا مائیک بند کرادیا گیا۔
فردوس شمیم نقوی کا مائیک بند کرانے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا، ایم کیو ایم کے ارکان اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔