کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ، سید مراد علی شاہ نے آج صوبائی اسمبلی میں بجٹ 2019 -2020 پیش کیا، سندھ کے بجٹ کا حجم 12 کھرب 17 ارب ہے، کراچی کے لیے خصوصی پیکج بجٹ کا حصہ ہے۔
حکومت سندھ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کراچی کی نئی اسکیموں کے لیے ایک ارب 70 کروڑ روپے اور جاری منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کر رہی ہے۔
ایس تھری سیوریج منصوبے کے لیے رواں بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کیے ، کراچی کی آبی قلت کو ختم کرنے کے لیے کے فور منصوبے کے لیے سندھ حکومت پہلے ہی سات ارب سے زائد کی رقم جاری کرچکی ہے۔
مراد علی شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ گزشتہ تین برس میں حکومت سندھ نے کراچی کے میگا پراجیکٹ کے تحت 29 بلین صرف کیے گئے، جس سے 19 بڑے منصوبے مکمل ہوئے.
بجٹ تقریر میں مراد علی شاہ نے ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کا اعلان کیا، جو ان کے بہ قول کراچی کا سب سے بڑا انفر اسٹرکچر پروجیکٹ ہوگا۔
بجٹ میں کراچی کے مضافاتی علاقوں کی ترقی کے لیے 98 ملین ڈالر کے رقم مختص کی گئی ہے، جس کے تحت وہاں رہائشی و کاروبار سہولیات کا اہتمام کیا جائے گا.
مزید پڑھیں: سندھ بجٹ 2020-2019:12 کھرب 17 ارب کا بجٹ پیش
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں ناردرن بائی پاس پر مجوزہ 300 ایکڑ ماربل سٹی پروجیکٹ کا آغاز ہوگا، اس پر 2 ارب 40 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں نکاسی آب کے بڑے منصوبے ایس تھری کو وفاقی حکومت نے بجٹ سے نکال دیا ہے، 36 ارب روپے کے اس پراجیکٹ کے لیے وفاق صرف 3 ارب 90 کروڑ روپے فراہم کر رہا ہے۔
صوبے بھر 17 ڈگری کالجز قائم کی جائے گی، جن میں بیش تر کراچی میں تعمیر ہوں گے. ایس آئی یو ٹی کے لیے 5.6 بلین کا فنڈ فراہم کیا جائے گا.