کراچی: سندھ سرکار نے نئے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بحیثیت وزیر خزانہ سندھ مالی سال2021-22کابجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کیا، اس دوران انہوں نے صوبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ مزدور کی کم سےکم اجرت17500 سےبڑھا کر25000روپےکردی گئی ہے اس کے علاوہ سندھ حکومت ملازمین کیلئے ماسوائے پولیس کانسٹیبلز،گریڈ ایک سے پانچ تک ذاتی الاؤنس متعارف کرایا گیا ہے۔
بجٹ کا کل حجم
وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ آئندہ مالی سال 22-2021 کیلئےسندھ کا بجٹ 1477.903ارب روپےہے، خسارے کا تخمینہ 25،738 ارب روپےلگایاگیا ہے، صوبائی بجٹ میں19.1فیصداضافہ کیاگیاہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کیلئے کل تخمینہ1452،168 ارب روپے ہے جبکہ صوبے کی اپنی وصولیاں 329،319 ارب روپے متوقع ہیں۔
ترقیاتی اخراجات
وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کے دوران ترقیاتی اخراجات میں41.3 فیصد کا اضافہ کیاگیا ہے، صوبے کے ترقیاتی اخراجات329.033ارب روپےمتوقع ہیں جبکہ متواتر اخراجات 1089،372 ارب روپےہیں۔
ضرور پڑھیں: سندھ بجٹ کی مکمل تفصیلات
مراد علی شاہ نے بحیثیت وزیر خزانہ اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ صوبائی اےڈی پی کیلئے222،500 ارب روپے مختص کئےگئے ہیں، ضلعی اے ڈی پی میں 100 فیصد اضافہ کیا گیاہے اور اس کے لئے 30 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
تعلیمی بجٹ میں اضافہ
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیمی شعبے کیلئے بڑاحصہ رکھا گیا ہے اور چودہ فیصد تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا ہے، تعلیم کے شعبے کیلئے 277.56 ارب روپےمختص کئےگئےہیں، اسکولز فرنیچر کی خریداری کیلئے6.623 ارب روپے مختص ، اسکولوں کی تزئین وآرائش کیلئے 5 ارب روپےمختص کئےگئےہیں، کالجز کی مرمت،بحالی کیلئے425ملین روپےمختص کئےگئےہیں، اس کے علاوہ تعلیمی شعبےکیلئےترقیاتی بجٹ کی مدمیں26ارب روپےرکھےگئےہیں۔
صحت کے بجٹ میں 29 فیصد اضافہ
وزیراعلیٰ سندھ کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ صحت کی خدمات کیلئے بجٹ میں 29.5 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، صحت کی خدمات کیلئے مختص شدہ 172.08ارب رکھےگئےہیں جبکہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنےکیلئے24.73 ارب مختص کئےہیں، اس مختص رقم میں ہیلتھ رسک الاؤنس بھی شامل ہے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ پی پی ایچ آئی کیلئے26 فیصد اضافے سے رقم8.2 ارب کردی گئی ہے، انڈس اسپتال کیلئےسالانہ گرانٹ 2.5 ارب روپے جبکہ اسپتال کی توسیع کیلئے2 ارب روپےرکھےگئےہیں، ایس آئی یو ٹی کو دی جانے والی گرانٹ میں27 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ایس آئی یوٹی کی گرانٹ 7.12 ارب روپےکی گئی ہے، ساتھ ہی صحت کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 18.50 ارب روپےرکھےگئےہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ کرونا وبا سےنمٹنےکےلیے24.72بلین روپےمختص کیےگئےہیں، پی سی آر ،پی پی ای کی کٹس کی خریداری کیلئے 2بلین رکھےہیں، آکسیجن خریداری کیلئے 646.22ملین کی رقم تجویزکی گئی ہے، پی سی آر ،پی پی ای کی کٹس کی خریداری کیلئے 2بلین رکھےہیں۔
بجٹ تقریر میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انسٹیٹیوٹ آف پیرعبدالقادر شاہ جیلانی گمبٹ کیلئے 4بلین روپے مختص کئے گئے ہیں، انسٹیٹیوٹ آف آپتھلمالوجی ویژول سائنسزحیدرآباد کیلئے 473.9ملین، جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کیلئے 600ملین، شہیدمحترمہ بےنظیربھٹوٹراماسینٹرکراچی کیلئے 2بلین روپےمختص اور شہدادپورانسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کیلئے 300ملین روپےمختص کئے گئے ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کا بجٹ
وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کیلئےمختص شدہ رقم کو15فیصدبڑھادیاہے، محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈماس ٹرانزٹ کی رقم 7.64 ارب کردی گئی ہے، اس بجٹ سے 250ڈیزل ہائبرڈالیکٹرک بسیں خریدی جائیں گی، ٹرانسپورٹ اینڈماس ٹرانزٹ کی اے ڈی پی میں 8.2 ارب رکھےگئےہیں۔
بلدیاتی بجٹ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ بلدیات کابجٹ 31.3 فیصداضافہ کے ساتھ 10.48ارب روپے کردیا گیا ہے، بلدیاتی اداروں کےترقیاتی بجٹ کیلئے 25.500 ارب رکھےگئےہیں جبکہ مقامی کونسلرز کےفنڈزکیلئے82.00ارب روپےرکھےگئےہیں۔
صوبائی بجٹ کے دیگر اہم نکات
صوبے میں امن وامان برقراررکھنےکیلئے119.97ارب روپے مختص
محکمہ سوشل ویلفیئر کیلئے 18.61ارب روپے مختص
محکمہ ری ہیبلی ٹیشن کیلئے60.9 فیصداضافےسے1.840ارب رکھنے کا فیصلہ
محکمہ وومن ڈیولپمنٹ کیلئےرقم 571.97ملین روپے مختص
محکمہ ورکس اینڈسروسزکیلئے16.03 ارب مختص