کراچی: نئےمالی سال کے لیے سندھ کا بجٹ 830 ارب روپے مالیت کا ہوگا جس کی منظوری آج جمعہ کوسندھ کابینہ کے اجلاس سے لی جائے گی، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جارہا تاہم موجودہ محصولات کی شرح میں رود بدل کیا جائے گا،اے آئی وائی نیوز نے بجٹ کی تفصیلات حاصل کرلیں۔
نئے مالی سال کا بجٹ ہفتے کی صبح مراد علی شاہ اسمبلی میں پیش کریں گے. ذرائع کے مطابق جس میں تعلیم کے لیے سب سے زیادہ رقم 150 ارب روپے، صحت کے لیے 55 ارب، بلدیات کے لیے 42 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جب کہ بجٹ میں محکمہ داخلہ اور پولیس کے لیے 70ارب روپے مختص کرنے کی تجویر ہے۔
کراچی کے لیے نئے بجٹ میں 10 ارب روپے کا خصوصی پیکیج رکھا گیا ہے جس میں شارع فیصل کی توسیع،اسٹار گیٹ اور پنجاب چورنگی پر انڈر پاسز کی تعمیر،منزل پمپ قائد آباد پر فلائی اوور،یونیورسٹی روڈ اور طارق روڈ کی ازسر نو تعمیر شامل ہیں۔
بجٹ میں ایس تھری اور کے فور منصوبے کے لیے رقم مختص کی گئی ہے جب کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 38 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے جس کے لیے 224 ارب روپے مختص ہیں جس میں اضلاع کےلیے 25 ارب روپے مختص ہیں.
نئے مالی سال کے دوران پولیس میں 20 ہزار نئی بھرتیاںکی جائیں گی دیگر محکموں میں 10 ہزار سرکاری ملازمتیں دی جائیں گی۔بجٹ میں نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جارہا تاہم موجودہ محصولات کی شرح بڑھانے اور ردو بدل کا امکان ہے۔