کراچی : سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل اسمبلی میں متعارف کرانےکےبعدقائمہ کمیٹی قانون کوبھیجا جائے گا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد پاس کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ نے طلبہ یونین کی بحالی کابل منظورکرلیا، بل میں کہا گیا ہے کہ اسٹوڈنٹ یونین کا کام سوشل اور اکیڈمک ویلفیئر کو بہتر کرنا ہوگا، کسی بھی تعلیمی ادارے، تعلیمی تربیتی ادارے میں یونین بنائی جاسکتی ہے۔
اسٹوڈنٹ یونین بل2019 کے مطابق طلبہ یونین کا کام تعلیمی ماحول بہترکرنا اور نظم و ضبط پیدا کرناہوگا، طلبہ یونین غیر نصابی سر گرمیوں کو فروغ دینے کیلئے کام کریں گی، اسٹوڈنٹ یونین 7 سے 11 ممبران پر مشتمل ہوگی، یونین کےممبران طلبہ منتخب کریں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ بل اسمبلی میں متعارف کرکےاسٹیڈنگ کمیٹی آن لا کوبھیجاجائےگا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے بل پاس کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے طلبہ یونین بحال کرنے کا اعلان کر دیا
یاد رہے حکومت سندھ نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا، حکومتی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ قانون نے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے، طلبہ سے میٹنگ بھی ہوئی ہے جنھوں نے مطالبات سامنے رکھے، یونین کی بحالی کا قانون آیندہ دنوں میں کابینہ سے منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔
خیال رہے اسٹوڈنٹ یونینزکی بحالی کے لیے ملک بھر میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے مارچ کیے گئے ، پاکستان میں 35 سال سے طلبہ یونینز پر پابندی عائد ہے اور یہ پابندی جنرل ضیاء الحق کے دور میں لگائی گئی تھی۔