اسلام آباد:سندھ کول اتھارٹی میں بد عنوانی کے حوالے سے سپریم کورٹ نے19 صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، معززعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سعید دانش کو ڈی جی کے عہدے سے ہٹانے سے معاملہ ختم نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کول اتھارٹی میں بد عنوانی کے خلاف ضابطہ ڈیپوٹیشن کیس کا فیصلہ جاری کردیا ہے، سپریم کورٹ نے19صفحات پرمشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے.
عدالت نے چیف سیکریٹری سندھ کوکول اتھارٹی منصوبوں کی انکوائری کاحکم دے دیا، چیف سیکریٹری 2 ماہ میں منصوبوں کی انکوائری کرکےرپورٹ دیں، اتھارٹی کوصرف ان منصوبوں پرکام کااختیار ہے،جن کی قانون اجازت دیتا ہے، عدالت نے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی اورخصوصی اقدامات ڈپارٹمنٹ نےغیرمتعلقہ منصوبوں پرکام کیا ہے.
تمام غیرمتعلقہ منصوبوں کوان کےمتعلقہ محکموں کوٹرانسفر کیا جائے، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سندھ کول اتھارٹی ایک کھرب کےمنصوبوں پرکام کر رہی ہے۔ اتنے بڑے فنڈز کے استعمال پر مانیٹرنگ کا نظام نہیں بنایا گیا، من پسند شخص کو اتنے بڑے فنڈز کا انچارج بنا دیا گیا،عوام کے وسائل کا غلط استعمال بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے.
اتھارٹی نے اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کرمختلف منصوبوں پرکام کیا، عدالت نے فیصیلے کے دوران کہا کہ سابق ڈی جی سعید دانش کی تقرری اورترقی کاجائزہ لینے کی ضرورت ہے،معززعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سعید دانش کو ڈی جی کے عہدے سے ہٹانے سے معاملہ ختم نہیں ہوگا۔