کراچی : محکمہ ایکسائز سندھ نے منشیات میں استعمال 36 لاکھ ٹیبلیٹس کی کھیپ پکڑلی، جس کی مالیت ایک ارب سے زائد روپے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز سندھ نے سال کی سب سے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایک ارب سے زائد روپے کی جعلی ادویات برآمد کرلی۔
ذرائع نے بتایا کہ اسمگل شدہ ادویات پورٹ قاسم سے نکلی، محکمہ ایکسائیز نے سسئی ٹول پلازہ چیکنگ کے دوران کارروائی ملزمان کو گرفتار کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ 20 لاکھ نوجوانوں کی زندگی سے خطرہ لاحق تھا، 36 لاکھ گولیوں ہیں، جو انتہائی حساس نوعیت کی ہے، ڈرگ انتظامیہ نے سوا ارب روپے سے زیادہ مالیت کا تخمینہ لگایا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر مکیش چاؤلہ نے کہا کہ محکمہ ایکسائیز سندھ ڈرگ کے متعلق بڑی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ، دو روز پہلے گھگھر پھاٹک کاروائی کی۔
انھوں نے بتایا کہ گھگھر پھاٹک کے مزدا ٹرک روکا گیا، جس سے 36 لاکھ ٹیبلیٹ برآمد کیں، یہ ٹیبلیٹس کسی بھی منشیات کے تیار میں استعمال کی جاسکتی ہے۔
مکیش چاولہ کا کہنا تھا کہ جس کمپنی کی ٹیبلیٹ پکڑی گئیں ہیں وہ پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں ہے، یہ ٹیبلیٹ اسمگل شدہ ہیں، اربوں روپے کی مالیت ہے،ہم نے ڈرگ اتھارٹی حکام کو یہاں بلایا ہے، ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ڈرگ آئیس کے استعمال کی جاسکتی ہے، 20 لاکھ آئیس ٹیبلیٹ بن سکتی ہے، اس ڈرگ سے کوکین بھی بنایا جاسکتا ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید بتایا کہ ہم نے نشاندہی پر ویر ہاؤس پر چھاپہ مارا جہاں سے ملزمان فرار ہوچکے تھے ، سندھ حکومت ڈرگ مافیا کے خلاف ہے، کاروائیاں جاری رہیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ادویات کی کروڑوں ڈالر اربوں روپے کی مالیت ہے، جس کو محکمہ ایکسائیز سندھ نے پکڑا ہے، قانون نافد کرنے والے اداروں نے ہماری مدد کی اور کارروائی کرکے 36 لاکھ ٹیبلیٹ برآمد کیں، اس دوران دو لوگ پکڑے گئے ہیں جبکہ دو لوگ بھاگ گئے۔
مکیش چاولہ نے کہا کہ ہم نے تمام اداروں کو مدد کی درخواست کی ہے اور اداروں نے گودام سیل کیا ہے، ڈرگ کی مالیت اربوں روپے میں ہے، یہ انتہائی خطرناک ٹیبلیٹ تھیں جو منشیات بنانے میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔
انھوں نے محکمہ ایکسائیز کے عملے کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے وقت پر کارروائی کی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم اسکولوں میں منشیات سے پاک کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں ، ہم اسکولوں میں ڈرگ ٹیسٹنگ شروع کریں گے، اسکولوں جلد یہ ٹیسٹ کرنے ہیں، سب کو مدد کی درخواست کرتے ہیں۔