کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، اتھارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا، افسران کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مضرِ صحت کھانا کھانے کی وجہ سے کلفٹن میں دو بچے جاں بحق ہونے کے بعد جاگنے والی سندھ فوڈ اتھارٹی نے آج ہنگامی اجلاس طلب کر لیا تھا جو بے نتیجہ ختم ہو گیا۔
[bs-quote quote=”پرائیویٹ ممبرز نے بھی افسران کی تقرری کے حوالے سے وقت مانگ لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
اجلاس میں ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نیا ادارہ ہے اس لیے لوگوں کی تقرری میں وقت لگے گا۔
ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا کہ 7 ماہ گزر گئے، لیبارٹری کی فزیبلٹی رپورٹ بھی نہیں بنی۔
پرائیویٹ ممبرز نے بھی افسران کی تقرری کے حوالے سے وقت مانگ لیا۔ پرائیوٹ ممبرز کی طرف سے کہا گیا کہ افسران کی تقرری سے متعلق وہ جلد اپنی سفارشات پیش کر دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 ماہ میں یہ تیسرا اجلاس ہے تاہم افسران کی تقرری سے متعلق کوئی سفارش نہیں دی گئی، چوتھا بورڈ اجلاس آئندہ 10 روز میں متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ فوڈ اتھارٹی کی سنگین غفلت منظرِ عام پر آ گئی
خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ فوڈ اتھارٹی نے محکمے میں با قاعدہ بھرتیاں نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، ذرائع کے مطابق اتھارٹی میں 6 عارضی سیفٹی فوڈ انسپکٹرز کام کر رہے ہیں۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہوٹلز اور فوڈ آؤٹ لِٹس پر چھاپوں کے لیے ڈیلی ویجز کی بنیاد پر جامعات کے طلبہ سے فوڈ سیفٹی آفیسرز کا کام لیا جاتا ہے۔